
عالمی ادارپ صحت کے سربراہ نے وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ اومیکورن کو معمولی نہ سمجھا جائے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریوس نے کرونا وائرس کے اومی کرونا ویرینٹ کے بارے میں پائے جانے والے عام تاثر سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اومیکرون ڈیلٹا سے کم متاثر کرتا ہے لیکن اسے مالکل معمولی نہ سمجھا جائے اس سے لوگوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم گیبریئس نے کہا کہ اومیکرون نے کیسز کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہورہا ہے اور یہ تیزی سے پوری دنیا میں پھیل رہا ہے۔
ٹیڈروس نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اومیکرون ڈیلٹا کے مقابلے میں لوگوں کو کم متاثر کرتا ہے خاص طور پر ان لوگوں کو کم متاثر کرتا ہے جنہوں نے ویکسی نیشن کروائی ہو لیکن اسکا مطلب یہ نہیں کہ اس ویرئینٹ کو معمولی سمجھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: اومیکرون کے ریکارڈ کیسز سے نئے ویریئنٹس کے خطرات میں کئی گُنا اضافہ
انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اومیکرون سے لوگ تیزی سے متاثر ہورہے ہیں دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہورہا ہے اور نئے کیسز کی تعداد ایک دن میں لاکھوں رپورٹ ہورہے ہیں۔
ڈیبلیو ایچ او نے کہا کہ درحقیقت کیسز کا سونامی اتنا بڑا اور تیز ہے کہ یہ دنیا بھر میں صحت کے نظام کو مغلوب کر رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے ہفتے ڈبلیو ایچ او کو 9.5 ملین سے کم نئے کوویڈ 19 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جو اس سے پہلے کے ہفتے کے مقابلے میں 71 فیصد زیادہ ہے۔
ٹیڈروس نے کہا کہ یہ اعداد و شمار کرسمس اور نئے سال کی چھٹیوں کی وجہ سے مثبت کیسز رپورٹ نہیں ہوئے ورنہ یہ اندازہ بہت کم ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے 2022 کی اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے دنیا پر زور دیا کہ وہ 2022 میں ویکسین کی خوراک کو زیادہ منصفانہ طریقے سے بانٹیں تاکہ کوویڈ 19 کی “موت اور تباہی” کو ختم کیا جا سکے۔
ٹیڈروس چاہتے تھے کہ ہر ملک ستمبر 2021 کے آخر تک اپنی آبادی کا 10 فیصد اور دسمبر کے آخر تک 40 فیصد کو ویکسین کروائے۔
لیکن ڈبلیو ایچ او کے 194 ممبر ممالک میں سے بانوے ممالک 2021 کے اختتام کے لیے مقرر کردہ ہدف سے محروم رہے، ان میں سے 36 ممالک نے 10 فیصد کو بھی ویکسین نہیں لگایا، جس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ وہاں ویکسین کی خوراک وہاں تک پہنچی ہی نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News