
بھارت میں کورونا وائرس کے پیش نظر بھارتی سپریم کورٹ نے 45 ہزار جونئیر ڈاکٹرز کو سرکاری اسپتالوں میں کام کرنے کے لیے عمل کو کلئیر کرتے ہوئے اجازت دے دی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق کورونا وائرس کی بڑھتے کیسز کی وجہ سے ہیلتھ ورکرز ایک ماپ سے سراپا احتجاج تھے کہ انکا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کا مطالبہ کر رہے تھے۔
بھارت میں گزشتہ سال تقریباً 45 ہزار پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں نے امتحانات پاس کیے تھے تاہم داخلے کا عمل قانونی تنازعات اور غریب طلبہ کے لیے مخصوص نشستوں کے تنازع کے پیش نظر پریکٹس نہیں کر پائے تھے۔
بھارتی سپریم کوسٹ نے حکومت کو حکم دیا کہ ’قومی مفاد‘ کے تحت داخلے کا عمل شروع کرنا چاہیے۔
بھارت کی ہیلتھ ورکرز دسمبر کے اوائل سے احتجاج کر رہے تھے،انکو خدشہ تھا کہ گزشتہ سال کی طرح ورکرز کی کمی کی وجہ سے اسپتالوں پر بوجھ پڑ سکتا ہے، ہیلتھ ورکرز کی جانب سے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ۔
بھارت میں گزشتہ روز کورونا وائرس کی تعداد 1 لاکھ 17 ہزار 1 سو تک ہینچ گئی تھی، یہ اعداد وشمار ایک ہتفے میں پانچ گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
بھارت میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون نے ڈیلٹا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور تیزی سے پھیل رہا ہے، وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 کروڑ 52 لاکھ ہیں جبکہ اب تک چار لاکھ 83 ہزار 178 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کا پھیلاؤ ؛ بھارت کی کئی ریاستوں میں کرفیو
یاد رہے کہ گزشتہ سال مارچ، اپریل اور مئی میں بڑھتے کیسز کی وجہ سے بھارت میں ایک لاکھ 78 ہزار افراد عالمی وبا کی لپیٹ میں آکر ہلاک ہوگئے تھے۔
فیڈریشن آف ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر منیش نگم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب ملک کورونا وائرس کے تیسرے لہر سے گزر رہا ہے، سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی ہمارے لیے بہت اہمیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے سرکاری اسپتال کم عملے پر چل رہے ہیں اور بہت سے عملے کے ارکان کورونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ممبئی میں سیون اسپتال کے ڈاکٹر پروین دھاج نے بتایا کہ حال ہی میں ان کے اسپتال کے چار سو ڈاکٹروں میں 98 کورونا وائرس کا شکار ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News