
اسرائیل کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ علاقے، دریائے اُردن کے مغربی کنارے پر تعمیر کی جانے والی غیر قانونی نئی یہودی بستیوں کے خلاف فلسطینی شہریوں کے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
آج کیے گئے احتجاجی مظاہروں میں اسرائیلی فوجی دستوں نے دھاوا بول دیا اور اِس دوران 34 فلسطینی زخمی ہو گئے۔
فلسطینی مغربی کنارے کے کئی حصوں میں، خاص طور پر شمالی مغربی کنارے کے شہر نابلوس کے قصبے بیتا میں حالیہ غیر قانونی یہودی آباد کاری کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فورسز نے ربڑ کی گولیوں اور آنسو گیس سے فلسطینیوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی جبکہ فلسطینیوں نے اُن پر پتھراؤ کیا۔
فلسطین ہلال احمر کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی کارروائی کے دوران 15 فلسطینی شہری ربڑ کی گولیوں سے زخمی ہوئے ہیں جبکہ 7 افراد بھگدڑ میں زخمی ہوئے۔
ہلالِ احمر کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ سفاک اسرائیلی فوجیوں نے قصبے کے داخلی اور خارجی راستے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دیے تاکہ ایمبولینسوں کو علاقے میں داخل ہونے سے روکا جا سکے۔ ابتدائی طبی امدادی ٹیموں کو وہاں میدان میں ہی زخمیوں کی عارضی طور پر مرہم پٹی کرنا پڑی۔
دوسری جانب فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کی خبر کے مطابق نابلوس کے ایک اور قصبے بیت ڈیسین میں نئی یہودی آباد کاری کے خلاف جاری مظاہروں میں اسرائیلی فورسز کی کارروائیوں کے دوران ربڑ کی گولیوں سے 12 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی غاصب حکومت نے فلسطینیوں کو اُن کے گھروں اور علاقوں سے بے دخل کرکے نئی یہودی بستیاں تعمیر کرنے کا کام تیز کر دیا ہے۔
اِس سلسلے میں اسرائیلی افواج کی سرپرستی میں صیہونی باشندے فلسطینی آبادیوں پر حملے کرتے ہیں اور اُن کو بے دخل کرنے کے بعد گھروں کو بلڈوزر کے ذریعے مسمار کر دیا جاتا ہے تاکہ نئی تعمیرات عمل میں لائی جا سکیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News