
اقوامِ متحدہ میں ایران سمیت آٹھ ملکوں کے حق رائے دہی کو معطل کردیا گيا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے جنرل اسمبلی کو بھیجے گئے ایک خط میں بتایا ہے کہ ایران، وینزویلا اور سوڈان سمیت مجموعی طور پر گیارہ ممالک اقوام متحدہ کے واجبات ادا کرنے میں ناکام رہے ہیں تاہم ایران نے فنڈز کی کمی کے لیے امریکی پابندیوں کو موردِ الزام ٹہرایا ہے۔
سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کے مطابق 11 میں سے 8 ممالک نے اقوام متحدہ میں اپنا حقِ رائے دہی کھو دیا ہے۔ ان ملکوں میں ایران، وینزویلا، سوڈان، انٹیگوا اور باربوڈا، کانگو، گنی، پاپوا نیوگنی اور وانوآتو شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے منشور کے تحت اگر کسی رکن ملک کے بقایا جات گزشتہ دو برسوں میں ادا کیے جانے والے واجبات کے برابر یا اس سے زائد ہوجائیں تو اس کا حقِ رائے دہی معطل کر دیا جاتا ہے تاہم جنرل اسمبلی رکن ملک کو خراب حالات کے باعث بقایا جات کی ادائیگی سے استثنیٰ دے سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ سال 2022ء کے لیے جزائر کومورو، ساؤ ٹوم، پرنسپے اور صومالیہ کی صورتحال دگرگوں ہونے کی وجہ سے وہ اِس معیار پر پورا اترتے ہیں۔
ایران کو اپنا حقِ رائے دہی بحال کرنے کے لیے 18 ملین ڈالر سے زائد ادا کرنے ہیں۔ وینزویلا کے ذمے 40 ملین ڈالر واجب الادا ہیں جبکہ سوڈان کو تقریباً 3 لاکھ ڈالر ادا کرنے ہیں۔ دیگر پانچ ملکوں کو اپنا حقِ رائے دہی بحال کرانے کے لیے تقریباً 75 ہزار ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔
ایران نے جنوری 2021ء میں بھی عدم ادائیگی کی بنیاد پراقوام متحدہ میں اپنا ووٹ کھو دیا تھا۔ ایران کا کہنا تھا کہ وہ امریکی اقتصادی پابندیوں کے باعث کم سے کم رقم بھی ادا نہیں کرسکتا۔
مذاکرات کے بعد ایران کو استثنیٰ دے دیا گیا تھا۔ ایران کو امریکا کی طرف سے روکی گئی رقم تک رسائی کی اجازت دی گئی اور جون میں سلامتی کونسل کے نئے اراکین کے انتخاب کے موقع تک ایران کو اپنا حقِ رائے دہی واپس مل گیا تھا۔
دسمبر میں اقوام متحدہ کا منظور شدہ آپریٹنگ بجٹ تقریباً 3 بلین ڈالر ہے جبکہ امن کی کارروائیوں کے لیے بجٹ اس سے الگ ہے۔ جون 2021ء میں منظور شدہ اس بجٹ کی رقم ساڑھے 6 بلین ڈالر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News