غاصب بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردی کو سراہنے اور جعلی خبریں پھیلانے کے بے بُنیاد الزامات عائد کرکے ایک اور کشمیری صحافی کو حراست میں لے لیا ہے۔
ویب سائٹ کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ سے حالیہ سالوں میں ان کی رپورٹنگ کی وجہ سے کئی بار پہلے بھی پوچھ گچھ کی جا چکی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پریس پر کریک ڈاؤن میں تیزی آئی ہے۔

بھارتی مقبوضہ کشمیر کی پولیس نے آج کہا ہے کہ صحافی فہد شاہ کو دہشت گردی کو سراہنے، جعلی خبریں پھیلانے اور عوام کو اُکسانے کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری صحافی کی گرفتاری کے ایک دن بعد پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ فہد شاہ کی فیس بک پوسٹس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شبیہہ کو خراب کیا ہے اور اِس ضمن میں اُن کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب بین الاقوامی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلٹس نے فہد شاہ کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور بھارتی حکومت سے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادیء صحافت کا احترام کریں۔
واشنگٹن میں قائم تنظیم سے وابستہ اسٹیون بٹلر نے کہا ہے کہ فہد شاہ کی گرفتاری نے آزادیء صحافت اور صحافیوں کے آزادانہ اور محفوظ طریقے سے رپورٹنگ کرنے کے بنیادی حق کے بارے میں بھارتی حکام کی سنگین غفلت کو ظاہر کیا ہے۔

2019ء میں بھارتی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے بھارتی کشمیری پولیس صحافیوں کو باقاعدہ طلب کرتی ہے اور ان کے کام کے حوالے سے پوچھ گچھ کرتی ہے۔
صحافیوں کو ’’دہشت گردی‘‘ سے متعلق الزامات پر ہراسانی، گرفتاریوں، چھاپوں اور قانونی چارہ جوئی کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
