
گزشتہ برس افغانستان میں طالبان کے برسر اقتدار آنے کے بعد تقریباً تمام تعلیمی ادارے بند ہوگئے تھے۔ ایسے خدشات کا اظہار بھی کیا گیا تھا کہ طالبان حکومت میں لڑکیوں کو تعلیم کے مواقع میسر نہیں آئیں گے۔
بند کیے گئے تعلیمی اداروں میں خاص طور پر طالبات کے سیکنڈری اسکول شامل تھے لیکن اب افغانستان میں نجی یونیورسٹیاں کھلنا شروع ہوگئی ہیں۔ ابھی اِن جامعات کی تعداد بظاہر کم ہے اور ان میں آنے والی طالبات کی تعداد اور بھی کم۔
طالبان حکام نے لغمان، قندھار، نمروز، فراہ اور ہلمند کی جامعات کو باضابطہ کھولے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ماہِ فروری کے اختتام تک تمام یونیورسٹیوں کو کھول دیا جائے گا۔
ایک تجزیہ کار کے مطابق طالبان حکومت کی جانب سے جامعات کو کھولنے کا فیصلہ انتہائی اہم قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ ایسے اقدامات سے ہی اِن کی حکومت کو بین الاقوامی طور پر تسلیم کرنے کی راہ ہموار ہوگی۔
طالبان یہ کہہ چکے ہیں کہ انہیں طالبات کی تعلیم پر کوئی اعتراض نہیں سوائے اس کے کہ وہ کلاس میں طلبا سے الگ بیٹھیں گی اور نصاب بھی اسلامی قوانین کے تحت ہوگا۔
افغان صوبے ننگرہار کی یونیورسٹی کی طالبات نے یونیورسٹی کھلنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے تاہم اُنہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ جامعات دوبارہ بند نہ کر دی جائیں۔
آج پہلے روز یونیورسٹی آنے والی طالبات برقعوں میں ملبوس تھیں۔ شلوار قمیض میں ملبوس نوجوان طلبا بسوں اور ٹیکسیوں پر سوار ہو کر جامعات پہنچے جن کے چہروں سے خوشی عیاں تھی۔
صحافیوں کو لغمان یونیورسٹی اور دوسری کھولی جانے والی جامعات کے اندر داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ یونیورسٹیوں میں طلبا و طالبات کی تعداد معمول سے بہت کم تھی اور طالبان جنگجو مرکزی دروازوں پر محافظ کے فرائض انجام دے رہے تھے۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ کے مقامی مشن نے بھی جامعات کو دوبارہ کھولنے کے فیصلے کو ایک اہم قدم قرار دیا تھا۔ قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جامعات کھولنے کا فیصلہ طالبان حکومت نے ناروے میں مغربی حکام سے مذاکرت کے ایک ہفتے کے بعد کیا ہے۔
ابھی تک طالبان حکومت کو کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا ہے تاہم عالمی برادری کی جانب سے ایسے مثبت اقدامات کے تناظر میں طالبان حکومت کو تسلیم کیے جانے کا اظہار سامنے آ چکا ہے۔ دوسری جانب طالبان بھی اس مرتبہ لچک دار رویے کا اظہار کر چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News