
برطانوی خفیہ ایجنسی ’ایم آئی سکس‘ کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے کا خطرہ کم ہو گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ جان ساورز نے کہا ہے کہ یوکرین پر روسی حملے کا خطرہ اتنا زیادہ کبھی نہیں تھا جتنا کہ کچھ مغربی حکومتوں نے پیش کیا تھا اور اب یہ مزید کم ہو گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ صدر پیوٹن نے کبھی یوکرین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور درحقیقت میں سمجھتا ہوں کہ یہ ان کے لیے ہمیشہ ہی ایک بہت خطرناک راستہ ثابت ہوتا۔
جان ساورز نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ روس بھی کئی اہم فوائد کے ساتھ اس سے باہر نکلا ہے ۔
مزید پڑھیے: عملی طور پر بھی واضح کردیا روس یورپ میں جنگ نہیں چاہتا، صدر پیوٹن
انہوں نےکہا کہ اس معاملے نے روس کے سیکیورٹی خدشات کو دوبارہ بین الاقوامی سیکیورٹی ایجنڈے میں سرفہرست کر دیا ہے۔
سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ جنگ کا نام استعمال کرکے یوکرین کو ڈرایا گیا تھا اور یورپ کو یہ یاد دلایا گیا تھا کہ کیسے ان کا انحصار روسی گیس پر ہے۔
واضح رہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی کہا ہے کہ روس یورپ میں جنگ نہیں چاہتا لیکن یہ بھی ضروری ہے کہ روس کے سلامتی سے متعلق خدشات کو مدنظر رکھا جائے۔
صدر پیوٹن نے یہ بات جرمن چانسلر اولاف شولز سے چار گھنٹے طویل ملاقات کے بعداپنے تازہ ترین بیان میں کہی ہے۔
اِس سے پیشتر روس کے عسکری حکام یوکرائن کی سرحد کے قریب تعینات فوجیوں میں کچھ کمی کا عندیہ دے چکے ہیں جسے کشیدگی میں کمی کی جانب پہلے قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔
دوسری جانب مغربی ممالک کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ابھی تک روسی فوجوں کے انخلاء کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News