
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرائن کے علاقے ڈونباس میں فوجی آپریشن کا اعلان کر دیا ہے۔
صدر پیوٹن کی جانب سے یہ اعلان ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل ان سے ایسا نہ کرنے کا پرزور مطالبہ کیا تھا۔
آج صبح ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے صدر پیوٹن نے مشرقی یوکرائن میں فوجیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہتھیار ڈال کر اپنے گھروں کو لوٹ جائیں۔
انہوں نے یوکرائن کو خبردار کیا ہے کہ خونریزی کی صورت میں الزام اُسی پر عائد کیا جائے گا اور اگر کسی نے روس کے خلاف جارحیت کی کوشش کی تو روسی ردِعمل فوری ہوگا۔
آج صبح ٹیلی ویژن پر قوم سے خطاب میں صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یوکرائن پر قبضے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، ان کے ملک کے اقدامات اپنے دفاع میں لیے گئے ہیں۔
یوکرائن میں فوجی آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے صدر پیوٹن کا کہنا تھا کہ یوکرائنی عوام آزادانہ طور پر اس بات کا فیصلہ کرسکیں گے کہ اُن کے ملک پر کسے حکمران ہونا چاہیے۔ صدر پیوٹن کے مطابق مشرقی یوکرائن کی نو آزاد ریاستوں ڈونیسک اور لوہانسک نے روس سے فوجی مدد مانگی ہے۔
صدر پیوٹن نے کہا کہ روس اب بھی مغربی ممالک کے ساتھ سفارتی حل ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن روسی شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ روس کے ڈیفنڈر آف دا فادرلینڈ ڈے کے موقع پر صدر پیوٹن نے وڈیو پیغام میں کہا کہ وہ مخلصانہ گفتگو کے ہمیشہ منتظر ہیں۔
اس سے قبل یوکرائن کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ روس کسی بھی وقت یورپ میں ایک بڑی جنگ شروع کرسکتا ہے۔
یوکرائن کے صدر نے کہا کہ انہوں نے صدر پیوٹن سے ٹیلیفون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی مگر نتیجے میں صرف خاموشی تھی۔ روس نے یوکرائنی سرحد پر دو لاکھ فوجی اور ہزاروں جنگی گاڑیاں تعینات کی ہوئی ہیں۔
یوکرائنی صدر نے جذباتی انداز میں روسی شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حملے کو مسترد کریں کیونکہ ان سے یوکرائن کے بارے میں جھوٹ بولا جا رہا ہے۔
صدر زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ ان کا ملک روسی حملے کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔ اگر روس نے ہمارے ملک، آزادی، زندگیاں اور بچوں کو چھیننے کی کوشش کی تو ہم اپنا دفاع کریں گے۔ آپ ہمارے چہرے دیکھیں گے، ہماری پیٹھ نہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اس صورتحال پر ہنگامی اجلاس بھی متوقع ہے۔
فضائی نگرانی کی ایک تنظیم کا کہنا ہے کہ روس کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے مشرقی یوکرائن کی فضا کو پروازوں کے لیے بند کر دیا ہے۔
بگڑتی صورتحال کے پیش نظر یوکرائن نے روس میں رہنے والے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر وہاں سے نکل جائیں۔
یوکرائنی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ روس جانے سے اجتناب کریں، روس کی جانب سے یوکرائن کے خلاف جارحیت کے نتیجے میں وہ وہاں رہنے والے یوکرائنی شہریوں کو سفارتی مدد فراہم نہیں کرسکیں گے۔
واضح رہے کہ روس میں لاکھوں کی تعداد میں یوکرائنی شہری رہائش پذیر ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News