
بھارتی حکومت کا حالیہ بجٹ کسانوں کو مطمئن کرنے میں ناکام ہوگیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت نے حالیہ بجٹ میں کسانوں کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا ہے۔
2022 تک کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے ہدف کے نعرے دھرے کے دھرے رہ گئے،حالیہ بجٹ تقریروں میں کسانوں کا کوئی ذکر ہی نہیں ہوا۔
مجموعی مختص بجٹ میں زرعی شعبے کا حصہ 2021-22 میں 4.26 فیصد سے کم ہو کر 3.84 فیصد ہو گیا ہے۔
مزید پڑھیے: بھارتی حکومت کی ملک میں قائد اعظم کے نام سے منسوب نشانیوں کو مٹانے کی دھمکی
کسانوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپوں نے کسانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کم از کم امدادی قیمت اور دیگر مسائل پر ایک اور جدوجہد کے لیے تیار ہوجائیں۔
کسانوں کے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران کسانوں کے بے مثال احتجاج کے بعد ملک کے کسانوں کو امید تھی کہ حکومت اس بجٹ میں مخصوص موثر اقدامات اٹھائے گی۔
تاہم حکومت نے کل بجٹ میں زراعت اور اس سے منسلک سرگرمیوں کا حصہ گزشتہ سال کے 4.3 فیصد سے کم کر کے اس سال 3.8فیصد کر دیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کسانوں کو ان کی کامیاب تحریک کی سزا دینا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News