امریکا نے ایران کے سول نیوکلیئر پروگرام پر عائد پابندیاں ختم کر دیں۔
غیر ملکی خبرر ساں ادارے کے مطابق ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ امریکی محکمہ خارجہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپسی کے لیے ضروری تکنیکی اقدام کے تحت ایران کے سویلین جوہری پروگرام پر پابندیاں ختم کر رہا ہے۔
محکمہ خارجہ کے اہلکار نے کہا کہ 2020 میں ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے ختم ہونے والی چھوٹ کے دوبارہ آغاز سے ویانا میں ہونے والی بات چیت میں تہران کے جوہری پروگرام کو کنٹرول کرنے سے متعلق کوئی نیا معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
یہ چھوٹ دوسرے ممالک اور کمپنیوں کو تحفظ اور جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کو فروغ دینے کے نام پر ایران کے سویلین جوہری پروگرام میں امریکی پابندیوں کو متحرک کیے بغیر شرکت کرنے کی اجازت دیتی ہے۔
سویلین پروگرام میں ایران کی افزودہ یورینیم کے بڑھتے ہوئے ذخیرے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 2015 کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں مذاکرات ہو رہے ہیں۔
یہ معاہدہ جوائنٹ کمپری ہنسیو پلان آف ایکشن (جے سی پی او اے) یا مشترکہ جامع منصوبہ عمل کے نام سے مشہور ہے۔
اس معاہدے کی رو سے ایران پر عائد پابندیوں کے خاتمے کے بدلے میں تہران نے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا، تاہم سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں یکطرفہ طور اس معاہدے سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
