بھارتی فضائیہ نے اپنی خواتین پائلٹس کو بالآخر لڑاکا جہاز اُڑانے کی مُستقل اجازت دے دی۔
6 برس قبل بھارتی خواتین پائلٹس کو تجرباتی طور پر لڑاکا طیارے اڑانے کی اجازت دی گئی تھی۔
بھارتی فضائیہ کے مطابق فی الحال 16 خواتین پائلٹس جنگی طیارے اڑا رہی ہیں۔ اِن طیاروں میں فرانسیسی رافیل، روسی ساختہ مگ 21 اور سخوئی 30 طیارے بھی شامل ہیں۔

رافیل طیارہ اڑانے والی بھارت کی پہلی خاتون پائلٹ لیفٹننٹ شیوانگی سنگھ گزشتہ ہفتے یوم جمہوریہ کی پریڈ کے موقع پر بھارتیہ فضائیہ کے مظاہرے کا حصہ بھی تھیں۔
خواتین کو بھارتی مسلح افواج کے اہم شعبوں میں شمولیت کا موقع کافی تاخیر سے ملا ہے۔

گزشتہ برس بھارتی سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ خواتین کو بھی نیشنل ڈیفنس اکیڈمی (این ڈی اے) میں شمولیت کی اجازت ملنی چاہیے۔
سپریم کورٹ نے 2020ء میں بھی بھارتی آرمی کے تمام نان کامبیٹ شعبوں میں خواتین کو مستقل کمیشن دینے کا حکم دیا تھا۔
بھارتی فضائیہ ایک عرصے تک خواتین کو عسکری شعبے میں شامل کرنے کی مخالفت کرتی رہی ہے جس کے کئی اسباب ہیں۔ ایک فائٹر پائلٹ کو تربیت دینے میں 15 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہوتے ہیں۔

ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اگر خواتین پائلٹس نے شادی کرلی اور ان کے بچے ہو گئے تو اس سے جنگی طیاروں کا سخت فلائٹ شیڈول متاثر ہوگا۔
بھارتی افواج کے تینوں شعبوں یعنی آرمی، فضائیہ اور بحریہ میں خواتین کی مجموعی تعداد تقریباً 9 ہزار ہے جس میں گزشتہ سات برسوں میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے۔
نائب وزیر دفاع شری پد نائک نے بھارتی پارلیمنٹ میں گزشتہ برس فروری میں بتایا تھا کہ 12 لاکھ 18 ہزار 36 افسران پر مشتمل بھارتی فوج میں خواتین کی تعداد 6807 ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
