
یوکرائن تنازع کے حل کے لیے امریکی اور روسی صدور مشترکہ اجلاس بلانے پر متفق ہوگئے ہیں۔
گزشتہ روز فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر جو بائیڈن سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق آج فرانسیسی ایوان صدر کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اِس مشترکہ اجلاس کا انعقاد اُسی صورت میں ممکن ہے جب روس یوکرائن پر حملہ نہ کرے۔
فرانسیسی ایوان صدر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس اجلاس کی تجویز فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے دی تھی جس میں یورپ کی سلامتی اور اسٹریٹیجک استحکام پر بات چیت کی جائے گی۔
یہ ممکنہ پیش رفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب امریکا نے یوکرائن پر روسی حملے سے متعلق خبردار کیا ہے اور یوکرائن اور روس نے فرنٹ لائن پر شیلنگ میں اضافے کے لیے ایک دوسرے کو ذمے دار قرار دیا ہے۔
سرحد پر بمباری کی وجہ سے یوکرائنی شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
امریکا اور دیگر مغربی ممالک کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرائن کی سرحد کے قریب ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ فوجی اکٹھے کر رکھے ہیں اور وہ یوکرائن پر حملے کے لیے تیار بالکل ہے۔
یوکرائن کے چند علاقوں میں روسی حمایت یافتہ باغیوں کے پُرتشدد واقعات اور روسی فوج کی جانب سے حملے کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر یوکرائن نے صدر ولادیمیر پیوٹن سے مسئلے کا حل تلاش کرنے کی درخواست کی ہے۔
یوکرائن کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز میونخ سکیورٹی کانفرنس کے اجلاس میں شرکت کے بعد اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے کہا ہے کہ امریکا سفارت کاری کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے تاہم اُنہوں نے یوکرائن پر کسی حملے کی صورت میں روس کو ایک مرتبہ پھر سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News