
حجاب تنازعہ: کالج نے مزاحمت کرنے والی مسلم طالبات کی تفصیلات جاری کردیں
بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف مزاحمت کرنے والی مسلم طالبات کے موبائل نمبر اور دیگر تفصیلات کالج انتظامیہ نے جاری کردی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک کے ضلع اڈپی کے کالج نے حجاب پر پابندی کے خلاف مزاحمت کرنے والی مسلم طالبات کے موبائل نمبر اور دیگر تفصیلات جاری کردی ہیں۔
کالج طلبا کا کہنا ہے کہ کالج انتظامیہ نے ان کے موبائل نمبر اور گھر کے پتے جاری کردیے ہیں جس کی وجہ سے انہیں خوف و ہراس کا نشانہ بنانے اور حملوں کو خطرہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کرنے والی ایک طلبا نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا موبائل نمبر، گھر کا پتہ اور والدین کے نام مختلف واٹس گروپوں میں شیئر کیے گئے ہیں۔
طلبا کا کہنا تھا کہ اب سب کو معلوم ہوگیا ہے کہ میرا نام اور موبائل نمبر کیا ہے اور کہاں رہتی ہوں جس کی وجہ سے ان پر اور گھر والوں پر ہندو انتہا پسندوں کے حملہ کرنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔
طلبا کا کہنا تھا کہ اب انہوں نے خوف و ہراس سے بچنے اور اپنی شناخت کو چھپانے کے لیے برقع پہننا شروع کردیا ہے۔
ایک اور طلبہ کی جانب سے بتایا گیا ہے ان کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد سے انہیں اور ان کے گھر والوں کو مختلف نمبروں سے کال موصول ہورہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق طالبات نے الزام عائد کیا ہے کہ ضلع اڈپی سے بی جے پی کے رکن اسمبلی رگھو پتی بٹ جو کہ کالج کی ڈویلپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ہیں، وہ کالج کے طلبہ کو مسلم طالبات کے حجاب پہننے کے خلاف اکسارہے ہیں۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں گذشتہ ہفتے سے کئی کالجوں میں ہندو طلبا کی جانب سے مسلم طالبات کے حجاب کی مخالفت میں زعفرانی شالیں پہننے کے بعد سے کشیدگی میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
اس دوران حجاب کے حق میں اور اس کی مخالفت میں کیے گئے مارچ میں متعدد طلبا زخمی ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News