
چینی صدر شی جن پنگ نے آج بیجنگ سرمائی اولمپکس مقابلوں کا افتتاح کردیا۔
اِس موقع پر اُنہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کھیلوں کے اس ایونٹ کے ذریعے چینی حکومت عالمی سطح پر محبتیں باٹنے کے قابل ہوئی ہے۔
بین الاقوامی اولمپکس کمیٹی کے سربراہ تھوماس باخ نے کہا کہ 24 ویں ونٹر اولمپکس مقابلے دنیا میں امن، محبت اور دوستی کا پیغام عام کریں گے۔
افتتاحی تقریب کے موقع پر تمام شرکا نے ماسک پہن رکھا تھا۔ کورونا کی عالمی وبا کی وجہ سے ان کھیلوں کے دوران سخت حفاظتی تدابیر اختیار کی گئی ہیں جبکہ کھلاڑیوں کے لیے انتہائی محفوظ بائیو سکیور ماحول کا بندوبست کیا گیا ہے۔
امریکا سمیت متعدد مغربی ممالک نے ان کھیلوں کا سفارتی بائیکاٹ کیا ہوا ہے تاہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے علاوہ متعدد ممالک کے سربراہان حکومت و مملکت نے افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔
دارالحکومت بیجنگ کے نیشنل اسٹیڈیم میں منعقد ہونے والی افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے والے 91 ممالک کے کھلاڑیوں نے خصوصی پریڈ میں حصہ بھی لیا جن میں پانچ رکنی پاکستانی دستہ بھی شامل تھا۔
مجموعی طور پر تقریباً 30 ہزار ایتھلیٹس ان مقابلوں میں شریک ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس موقع پر مختلف تفریحی ایونٹس کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
اِن مقابلوں کے انعقاد سے چین اب واحد شہر بن گیا ہے جہاں سرمائی اور گرمائی اولمپکس مقابلوں کا اہتمام ہوا ہے۔ 14 برس قبل 2008ء میں بیجنگ میں گرمائی اولمپکس مقابلوں کا انعقاد کیا گیا تھا۔
20 فروری تک جاری رہنے والے ان مقابلوں میں 109 طلائی تمغوں کے لیے زبردست مقابلوں کی توقع کی جا رہی ہے۔
اس مرتبہ کورونا کی عالمی وبا اور مغربی ممالک کے سفارتی بائیکاٹ کی وجہ سے ان کھیلوں کی رونق ماند پڑ جانے کا خدشہ بھی ہے۔ یوکرائن اور روس کے جاری بحران میں چین کی طرف سے روسی مؤقف کی تائید بھی مغربی ممالک کی برہمی کا باعث بنی ہے۔ جرمن چانسلر اولاف شولز نے بھی کہا تھا کہ وہ بیجنگ نہیں جائیں گے تاہم ان ممالک نے اپنے اپنے ایتھلیٹس روانہ کیے ہیں۔
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان بھی وفد کے ہمراہ چین کے چار روزہ دورے پر بیجنگ پہنچے ہیں۔ اِس دوران وہ چینی صدر و وزیراعظم کے ساتھ ساتھ متعدد تجارتی وفود سے ملاقاتیں کریں گے جن کا مقصد پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری کو بڑھانا اور ملکی ترقی کے اہم منصوبوں کو حتمی شکل دینا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News