 
                                                                              یوکرائن کے دارالحکومت کیف میں ایک ٹی وی ٹاور پر روسی فوج کے میزائل حملے کے نتیجے میں پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بتایا جا رہا ہے اِس میزائل حملے میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یوکرائنی ایمرجنسی سروسز کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد بھی 380 میٹر اونچا ٹاور اپنی جگہ پر موجود ہے مگر اس سے بعض نشریات میں خلل واقع ہوا ہے۔

یوکرائن کی وزارت خارجہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس نے کیف میں ہولوکاسٹ کی ایک یادگار کے قریب ٹی وی ٹاور پر وحشیانہ حملہ کیا ہے۔
یہ یادگار بابن یار کے متاثرین کا مقام ہے جہاں مبینہ طور پر نازی ہولو کاسٹ کے دوران بڑے پیمانے پر یہودیوں کو قتل کیا گیا تھا۔ اس مقام پر تمام مرنے والے افراد کی یاد میں ایک یادگار تعمیر کی گئی ہے۔
Russian troops fired on the TV tower, near the Memorial complex #BabynYar.
Russian criminals do not stop at anything in their barbarism. Russia = barbarian. pic.twitter.com/MMJ6wSfpsS
— MFA of Ukraine 🇺🇦 (@MFA_Ukraine) March 1, 2022
ٹوئٹر پر وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ روسی دستوں نے ٹی وی ٹاور پر فائر کیا جو یادگار کے قریب ہے۔ روسی مجرموں کی بربریت کو کوئی بھی نہیں روک سکتا۔
یوکرائن کے سرکاری نشریاتی ادارے نے کہا ہے کہ ٹی وی ٹاور پر میزائل حملے میں اس کی علاقائی نشریات اور انٹرنیٹ پر مبنی میڈیا ویب سائٹ، ریڈیو اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز متاثر نہیں ہوئے جبکہ علاقائی ٹی وی چینل معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
اس یادگار کو ایک دعوے کے مطابق یورپ میں ہولوکاسٹ کے بعد سب سے بڑی اجتماعی قبروں پر بنایا گیا تھا جہاں مبینہ طور پر 1941ء میں جنگِ عظیم دوم کے دوران 33 ہزار سے زیادہ یہودیوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
To the world: what is the point of saying «never again» for 80 years, if the world stays silent when a bomb drops on the same site of Babyn Yar? At least 5 killed. History repeating…
— Володимир Зеленський (@ZelenskyyUa) March 1, 2022
یوکرائنی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اِس حملے کے ردعمل میں اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا کہ ۔۔۔ 80 سال تک ’’پھر کبھی نہیں‘‘ کہنے کا کیا فائدہ ہوا اگر دنیا بابن یار کے مقام پر بم گرنے پر خاموش رہے ۔۔۔؟ کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔ تاریخ خود کو دہرا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 