امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل میں عرب وزرائے خارجہ سے مذاکرات سے قبل گزشتہ روز کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل ایران کی جوہری ہتھیاروں تک رسائی روکنے کے معاملے پر ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خلیجی اتحادیوں اور اسرائیل کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ امریکی انتظامیہ ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدے کی ممکنہ بحالی سے قبل ان کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔

اسرائیل اور اس کے ہمسایہ ممالک کا خیال ہے کہ ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی اور آئی آر جی سی کی فہرست سے ہٹائے جانے سے ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروہوں کی حوصلہ افزائی ہوگی جن میں لبنان میں حزب اللہ، یمن میں حوثی اور غزہ کی پٹی میں حماس شامل ہیں۔
حیفا میں قائم بین الاقوامی مرکز برائے مشاورت کے ڈائریکٹر وادی ابو ناصر نے عرب نیوز کو بتایا کہ سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک کو ایران معاہدے پر تشویش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام شرکاء امریکا سے نہ صرف ایران کے جوہری پروگرام بلکہ بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی تیاری کے حوالے سے اضافی شرائط رکھنے کا مطالبہ کرنا چاہتے ہیں۔

بلنکن نے اتوار کو یروشلم میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی اور اسرائیلی ہم منصب یائر لاپڈ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ امریکا سمجھتا ہے کہ معاہدے کو بحال کرنا ایران کے پروگرام کو واپس اس مقام پر لانے کا بہترین طریقہ ہے جہاں وہ پہلے تھا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ لیپڈ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے امریکا کے ساتھ ایران جوہری معاملے پر اختلافات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایرانی جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے جو ضروری ہوا وہ کرے گا۔
امریکی اور اسرائیلی وزرائے خارجہ آج اسرائیل میں متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور مصر کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
