خفیہ معلومات افشا کرکے دنیا بھر میں کھلبلی مچانے والے وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے لندن کی جیل میں اپنی منگیتر اسٹیلا مورس سے شادی کرلی۔
جولیان لندن کی جیل میں قید ہیں جہاں ان کو اپنے خلاف دائر مقدمے کی سماعت کے دوران رکھا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 50 سالہ جولیان برطانیہ سے بے دخل ہو کر عراق اور افغانستان کی جنگوں سے متعلق خفیہ معلومات شائع کرنے پر امریکا میں مقدمے کا سامنا کرنے سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

کچھ عرصہ پہلے جولیان اپنی امریکا حوالگی کے خلاف دائر کیس جیت گئے تھے اور ان کے وکلا نے عدالت کو بتایا تھا کہ اگر اُنہیں امریکا بھیجا گیا تو یہ خودکشی کے مترادف ہوگا۔
جواب میں امریکی حکومت نے کہا تھا کہ جولیان کو اعلیٰ حفاظت میں قیدِ تنہائی میں نہیں رکھا جائے گا۔
گزشتہ برس برطانوی سپریم کورٹ نے اسانج کی اپیل مسترد کر دی تھی جس کے بعد طویل عرصے سے جاری قانونی جنگ انجام کو پہنچتے دکھائی دے رہی ہے۔

جولیان اسانج اور اسٹیلا مورس نے گزشتہ برس نومبر میں منگنی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اُنہیں لندن کی بیلمرش جیل میں شادی کرنے کی اجازت دی گئی تھی جہاں اسانج کو ریمانڈ پر رکھا گیا ہے۔
رجسٹرار کے ذریعے ہونے والی شادی میں صرف چار مہمان شریک ہوں گے جن میں دو گواہ اور دو سکیورٹی گارڈ ہوں گے۔ برطانوی فیشن ڈیزائنر وائیونے ویسٹ وڈ نے دولہا دلہن کے لباس تیار کیے ہیں۔

35 سالہ اسٹیلا شادی کے روز کیک کاٹیں گی اور جیل کے باہر اسانج کے حمایتیوں سے خطاب بھی کریں گی۔
وکی لیکس افشا کرنے کے بعد جولیان اسانج میڈیا کی آزادی کی علامت کے طور پر اُبھر کر سامنے آئے۔ انہوں نے امریکا پر اُن کی رپورٹنگ روکنے کی کوشش کا الزام بھی عائد کیا تھا۔
جولیان کا کہنا تھا کہ اگر وہ امریکی قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے تو ساری زندگی جیل میں کاٹنے کو تیار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
