یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایٹمی پلانٹ پر روسی حملے کے بعد دنیا سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر ویڈیو شیر کی جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یورپ کا سب سے بڑا جوہری پاور پلانٹ اس وقت آگ کی لپیٹ میں ہے۔
انہوں نے روسیوں پر الزام لگایا کہ وہ جان بوجھ کر زپیروزیا جوہری پاور پلانٹ کے ری ایکٹروں پر تھرمل امیجنگ سے لیس ٹینکوں کو استعمال کررہے ہیں۔
زیلنسکی نے 1986 میں چرنوبل میں عالمی تباہی کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ زپیروزیا جوہری پاور پلانٹ کے نتائج کہیں زیادہ بدتر ہوں گے۔
زیلنسکی نے کہا کہ وہ امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین، جرمنی اور پولینڈ کے ساتھ ساتھ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے رہنماؤں سے بھی رابطے میں ہیں۔ لیکن انہوں نے عام شہریوں سے اپنے سیاستدانوں کے ساتھ بھی خطرے کی گھنٹی بجانے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے خبردارکیا کہ روسی پروپیگنڈے نے ماضی میں تاثر دیا تھا کہ دنیا کو جوہری راکھ میں بدل دے گا۔ اب یہ صرف ایک وارننگ نہیں ہے، یہ حقیقت ہے۔
دوسری جانب یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ روسی فوجیوں نے زیپروزیا جوہری پاور پلانٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک مقامی اتھارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’آپریشنل اہلکار پاور یونٹس پر نظر رکھے ہوئے ہیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ اسٹیشن پر موجود اہلکار اپنا کام کرتے رہیں گے اور وہ پاور یونٹس کی نگرانی جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ یورپ کے اس سب سے بڑے پارو پلانٹ میں روسی حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News