ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر کنوینئر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ سانحہ نو مئی کو وہ کچھ کیا گیا جو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے مصطفی کمال کے ہمراہ پاکستان ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج سانحہ نو مئی کو ایک سال بیت گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دن وہ کچھ کیا گیا جو پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا۔ ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ نو مئی کو جو کچھ ہوا اس کی تحقیقات کہاں تک پہنچی؟
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ساتھ تو اس کا بدلہ بھی لیا گیا جو ہم نے نہیں کیا۔ بتایا جائے خان نہیں تو پاکستان نہیں کا مطلب کیا ہے اور اس کی تفصیل کیا ہے اور اداروں کی تحقیقات کہاں تک پہنچیں؟
خالد مقبول صدیقی نے مزید سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ اب تک قصورواروں کو کیفر کردار تک کیوں نہیں پہنچایا گیا؟ سانحہ نو مئی کو پاکستان پر حملہ کہا جائے یا نہیں ، اس کا جواب دیا جائے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر کنوینئر کہتے ہیں کہ سیاست کو ریاست پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے اور اپنے لئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، دفاعی ادارے جتنے بھی ہیں ان کے پاس اہم ترین فریضہ ہے، ہمیں کوئی اضافی کام نہیں دینا چاہیے نا سوال اٹھانا چاہیے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 9 مئی کو قیادت نے جو کام کیے یا احکامات دیے اس پر عدالت نے کیا فیصلے دیے یا کیا ہونا ہے، ریاست کا اہم کردار ہے لیکن ہم نے کبھی نہیں کہا جب کہ ہم سیاست دان سب چاہتے ہیں اور نہ چاہتے ہوئے بھی کہتے ہیں کہ ریاست کو سیاست سے علیحدہ رہنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا پی ٹی آئی کی قیادت بھی یہ کہتی ہے، اس سیاسی کشمکش میں کسی جماعت کے ساتھ نہیں ہیں، غیر جانبدار ہیں تو اس پر تنقید کریں جب کہ عمران خان کہتے ہیں کہ ریاست سیاست میں ملوث ہو لیکن اس صورت میں کہ میرے ساتھ کھڑی ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News