بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے کرناٹک میں حجاب پر پابندی تاحال برقرار ہے، عدالت نے حجاب پر پابندی کے کیس کی فوری سماعت سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے تعلیمی اداروں میں مسلم طالبات کے حجاب پر پابندی سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے تاریخ مقرر کرنے سے ایک بار پھر انکار کر دیا ہے۔
مسلم طالبات کے وکیل نے چیف جسٹس سے درخواست کی کہ امتحانات قریب آرہے ہیں لہذ اعدالت کو اس معاملے پر فوری سماعت کرنی چاہیے تاہم چیف جسٹس نے کہاکہ اس معاملے کا امتحان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ، معاملے کو سنسنی خیز نہ بنائیں۔
وکیل نے دلیل دی کہ مسلم طالبات کو تعلیمی اداروں میں داخلہ نہیں دیا جا رہا ہے جس کے سبب ان کا ایک سال ضائع ہو نے کا خدشہ ہے ۔
چیف جسٹس نے ان کی درخواست مسترد کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت کے لیے فوری کوئی تاریخ مقرر کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ نے رواں ماہ کی 15 تاریخ کو تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو چیلنج کرنے والی تمام درخواستوں کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ حجاب پہننا اسلام میں ضروری نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں : بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف ٹوئنکل کھنہ بھی میدان میں آگئیں
کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ حجاب کو اسلام میں ضروری نہیں مانا گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک کے کئی کالجز میں مسلمان طالبات کے حجاب کرنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔بعد ازاں یہ پابندی پڈو چیری سمیت کچھ اور شہروں تک پھیل گئی ہے۔
حجاب پر پابندی کے خلاف ایک مسلمان طالبہ نے یکم فروری کو عدالت سے رجوع کیا تھا۔ پابندی کے خلاف مسلمان طالبہ نے کرناٹک ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی تھی۔
طالبہ نے درخواست میں موقف اختیارکیا تھا کہ حجاب کرنا طالبات کے بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہے جس کی ضمانت بھارتی آئین میں دی گئی ہے۔
دیگر طالبات کا بھی اس حوالے سے کہنا تھا کہ کالج کے اصول و ضوابط میں حجاب پر پابندی سے متعلق کچھ نہیں لکھا، حجاب کرنا ان کا مذہبی حق ہے جس سے اُنہیں زبردستی روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
