 
                                                                              عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ روس نے یوکرین میں طبی عملہ کو نشانہ بنایا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق یوکرین میں اب تک 18 طبی عملے کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
یہ بھی کہا گیا ہے کہ نشانہ بنائی گئی عملے میں 10 ہلاکتیں ہوئی ہیں جب کہ 16 افراد زخمی بھی ہوئے۔
As of today, @WHO has verified 26 attacks on health care in #Ukraine between 24 Feb-9 Mar, incl. the maternity hospital in Mariupol; In total, 12 people died and 34 have been injured. More incidents are being verified. WHO strongly condemns these attacks. https://t.co/EbmPFpY1jn pic.twitter.com/sBIfIFHdAq
Advertisement— WHO Ukraine (@WHOUkraine) March 10, 2022
دوسری جانب یونیسف کا کہنا ہے کہ یوکرین میں امداد کے ضرورت مند بچوں تک پہنچنے میں امدادی کارکنوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
ادارے سے منسلک حکام کا کہنا ہے کہ شدید سردی میں اسپتالوں کے تہہ خانوں اور گھروں میں بنا بجلی اور ہیٹر کے بچوں کی پیدائش ہو رہی ہے۔
یاد رہے کہ یونیسف کی جانب سے یوکرین میں اس وقت 20 ہزار ڈاکٹرز اور نرسز کام کر رہی ہیں۔
یونیسیف کی ٹیم ضروری ادویات اور سامان دارالحکومت کیئو اور ساحلی شہر ماری پول پہنچانا چاہ رہی ہے لیکن ابھی وہاں پہنچ نہیں پائی۔
یونیسیف کا کہنا ہے کہ ہم امن کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ خواتین اور بچوں کو محفوظ طور پر نکالا جا سکے، ‘ہم تمام خطرات مول رہے ہیں لیکن ہماری سپلائی یہاں ویئر ہاوسز میں ہی ہے۔’
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 