
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ایران کے ساتھ نئے جوہری معاہدے میں شامل ایک شرط ایرانی شہریوں کو امریکا میں داخل ہونے اور وہاں رہنے کی اجازت دینا ہے۔ یہ بات امریکی ایوانِ نمائندگان میں رپبلکن پارٹی کے ارکان کی جانب سے ایک سیاسی تجزیے میں بتائی گئی ہے جسے امریکی اخبار واشنگٹن فری بیکن نے شائع کیا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ جوہری معاہدے کے حوالے سے جاری مذاکرات میں ایک رعایت دینے پر غور کر رہی ہے جو ایرانی پاسداران انقلاب کا نام دہشت گردی سے متعلق امریکی فہرست سے خارج کرنے کے بارے میں ہے۔
کانگریس میں ریپبلکن پارٹی کی سب سے بڑی باڈی آر ایس سی کے نئے جائزے کے مطابق اگر بائیڈن انتظامیہ نے ایرانی پاسداران انقلاب کا نام فہرست سے خارج کیا تو اس سے نہ صرف ایران سے دہشت گردوں کے لیے امریکا میں داخلے کا دروازہ کھلے گا بلکہ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے لیے امریکا میں کام کرنے والے ایرانی پاسداران انقلاب کے عناصر کو ہدف بنانا بھی مشکل ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی پاسداران انقلاب کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم کا درجہ دیا تھا جس کا مقصد تہران میں اس نیم فوجی فورس کی طاقت کو مفلوج کرنا تھا۔ فیصلے کے بعد اِس تنظیم سے منسلک تمام ایرانی ذمے داران کا امریکا میں داخلہ ممنوع ہو گیا تھا۔
پاسداران انقلاب کو 600 سے زیادہ امریکیوں کی ہلاکت کے علاوہ امریکی فورسز پر علاقائی سطح پر درجنوں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کا ذمے دار سمجھا جاتا ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو ایرانی پاسداران انقلاب کا نام دہشت گردی کی امریکی فہرست سے خارج کرنے کے سلسلے میں کانگریس کی مںظوری حاصل کرنے میں مشکل پیش آئے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News