
ایران کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے ادارے نے جوہری پروگرام سے متعلق جو بھی دستاویزات طلب کی تھیں، وہ اسے فراہم کر دی گئی ہیں۔ ایران کو توقع ہے کہ بین الاقوامی ادارہ اب غیراعلانیہ مقامات کی تفتیش بند کر دے گا۔
ایرانی جوہری امور کے سربراہ محمد اسلامی نے گزشتہ روز کہا کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام سے متعلق دستاویزات اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے حوالے کر دی ہیں۔
اس موقع پر محمد اسلامی نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ تین غیراعلانیہ مقامات سے پائی جانے والی یورینیم پر تحقیقات کو اب بند کر دیا جانا چاہیے۔
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے ایران کے ساتھ تین ماہ کے اس منصوبے پر اتفاق کرلیا ہے کہ وہ تین پرانے غیر اعلانیہ جوہری مقامات پر موجود یورینیم کو نظرانداز کرکے آگے بڑھنے کی کوشش کرے گا۔
2015ء کے ایران جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات جاری ہیں اور اگر ان میں پیشرفت ہوئی تو یہ جلد ہی بحال ہو سکتا ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ء میں یکطرفہ طور پر امریکا کو اس معاہدے سے الگ کرکے ایران کے خلاف دوبارہ سخت پابندیاں عائد کر دی تھیں۔
محمد اسلامی نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ ایران نے 20 مارچ کو دستاویزات ایجنسی کے حوالے کر دیں۔ ابھی ایجنسی کے نمائندے ان دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں اور ممکنہ طور پر مزید بات چیت کے لیے ایران کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے نیوز کانفرنس کے دوران اسرائیل پر بھی تنقید کی اور اس پر ایرانی جوہری پروگرام کے مقاصد کے حوالے سے شک کے بیج بونے کا الزام لگایا۔
آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے فروری میں کہا تھا کہ انہیں امید ہے کہ وہ 6 جون کو شروع ہونے والے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس کے لیے بروقت اپنی حتمی رپورٹ تیار کرلیں گے۔
امریکا اور ایران جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں گزشتہ تقریباً گیارہ ماہ سے مذاکرات کرتے رہے ہیں تاہم فی الوقت یہ مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News