Advertisement
Advertisement
Advertisement

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے ہاتھوں اگست 2019 سے اب تک 560 سے زائد کشمیری شہید

Now Reading:

مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج کے ہاتھوں اگست 2019 سے اب تک 560 سے زائد کشمیری شہید

سری نگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران 5 اگست 2019 سے اب تک 560 سے زائد کشمیریوں کو شہید کردیا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے بعد سے بھارتی فوجیوں نے 13 خواتین سمیت 566 کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس دوران کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما محمد اشرف صحرائی غیر قانونی حراست کے دوران وفات پا گئے جبکہ بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی ایک دہائی سے زائد عرصے تک گھر میں نظربندی کے دوران انتقال کر گئے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بیشتر کشمیریوں کو بھارتی فوجیوں نے جعلی مقابلوں اور حراست کے دوران شہید کیا ہے کیونکہ بھارتی فوجی کشمیری نوجوانوں کو ان کے گھروں سے اغوا کرکے انہیں مجاہدین یا مجاہد کارکن قراردینے کے بعد انہیں قتل کردیتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران مقبوضہ علاقے میں پرامن مظاہرین اور سوگواروں پر بھارتی فوجیوں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی وجہ سے کم از کم دو ہزار 240 افراد شدید زخمی ہوئے جبکہ فوجیوں کے ہاتھوں شہادتوں کی وجہ سے 36 خواتین بیوہ اور 85 بچے یتیم ہو ئے ہیں۔

Advertisement

رپورٹ میں بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ امور نتیا نند رائے کے اگست 2019 سے مقبوضہ کشمیر میں 87 شہریوں کے قتل کے دعوے کومسترد کردیا گیا۔ بھارتی وزیر نے بدھ کے روز بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں یہ دعویٰ کیا تھا۔

رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ پورے مقبوضہ کشمیر ایک کھلی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے اور 5 اگست 2019 کے بعد یا اس سے پہلے ہزاروں حریت رہنماؤں، سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں، تاجروں، نوجوانوں اور کارکنوں کو کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور ان میں بیشتر اب بھی بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں۔

کشمیری نظربندوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، غلام احمد گلزار، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز محمد اکبر، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، فاروق احمد ڈار، شاہد الاسلام اور امیر حمزہ شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مشتاق الاسلام، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، محمد یوسف فلاحی، محمد یوسف میر، محمد رفیق گنائی، فیروز احمد خان، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، سید شاہد یوسف، سید شکیل یوسف، بشیر احمد قریشی، حیات احمد بٹ، عبدالصمد انقلابی، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، محمد احسن اونتو، صحافی آصف سلطان، سجاد گل اور فہد شاہ کو نظر بند کیا گیا ہے۔

مودی حکومت ان لوگوں کو بدترین سیاسی انتقام کانشانہ بنا رہی ہے جبکہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق بھی مسلسل گھر میں نظر بند ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
یوکرین: زاپوریزہیا نیوکلیئر پلانٹ کے قریب دھماکہ خیز گولے، آئی اے ای اے کی تشویش
پاکستان پر غیر ارادی احسانات؛ شکریہ مودی جی!
امریکا کی ایران پر نئی پابندیاں، فوجی فنڈنگ اور شیڈو بینکنگ نیٹ ورک کو نشانہ بنایا گیا
اسرائیلی بربریت جاری: غزہ میں زمینی کارروائی اور بمباری سے مزید 109 فلسطینی شہید
صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، احتجاج مظاہروں کا امکان
ٹرمپ ناٹ ویلکم ، لندن میں احتجاج کے ذریعے امریکی صدر کے استقبال کی تیاریاں
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر