امریکا نے کہا ہے کہ اگر افغانستان میں طالبان کی حکومت نے خواتین اور لڑکیوں سے متعلق اپنے حالیہ فیصلوں پر نظرثانی نہ کی تو ان پر دباؤ بڑھانے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
امریکا کے محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ طالبان کی جانب سے خواتین پر پابندیوں کے معاملے پر براہِ راست طالبان سے بات ہوئی ہے، اگر طالبان حکومت نے اپنے فیصلے واپس نہ لیے تو ہمارے پاس بہت سے متبادل راستے موجود ہیں۔
نیڈ پرائس کا کہن اتھا کہ اگر ہم نے یہ محسوس کیا کہ طالبان اپنے فیصلوں پر نظرِ ثانی نہیں کریں گے تو ہم بھی آگے بڑھنے کے لیے تیار ہیں۔
یاد رہے کہ ہبت اللہ اخونزادہ نے 7 مئی کو ایک حکم نامہ جارہ کیا تھا جس میں خواتین کو ہدایت کی تھی کہ وہ عوامی مقامات پر اپنے چہرے کو ڈھانپ کر آئیں۔
حکم نامے کے مطابق اگر اس فیصلے کی خلاف ورزی کی گئی تو ایسی خواتین کے مرد رشتہ دار یا سرپرست کو سزا دی جائے گی۔
حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ سیاہ رنگ کے کپڑے اور چادر کو بھی برقعے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کے لیے شرط یہ ہے کہ وہ سیاہ کپڑا باریک نہ ہو اور جسم واضح نہ ہو جب کہ اتنا تنگ بھی نہ ہو جس سے جسم کے اعضا نمایاں نظر آئیں۔
یاد رہے کہ طالبان کی حکومت کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کے لیے بین الاقوامی برادری نے جو شرائط پیش کی تھیں ان میں لڑکیوں کی تعلیم کا اہم مطالبہ بھی شامل تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
