
نئی دہلی: کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کا عدالت میں جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے سے قبل کہنا تھا کہ وہ گذشتہ کئی دہائیوں سے کشمیر میں گاندھیائی اصولوں اور عدم تشدد کی سیاست پر عمل پیرا ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق یاسین ملک نے یہ بات نئی دہلی میں بھارت کی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)کی خصوصی عدالت میں ایک جھوٹے مقدمے میں سزا سنائے جانے سے چند گھنٹے قبل کہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یاسین ملک کے خلاف مودی سرکار کے فاشسٹ ہتھکنڈوں کی مذمت کرتے ہیں، عمران خان
ان کا کہنا تھا کہ وہ گذشتہ کئی دہائیوں سے کشمیر میں گاندھیائی اصولوں اور عدم تشدد کی سیاست پر عمل پیرا ہیں۔
واضح رہے کہ این آئی اے نے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ کشمیر پر نظر رکھنے والے ماہرین کے مطابق اس کیس میں انہیں کم سے کم عمر قید اور زیادہ سے زیادہ سزا ئے موت دی جاسکتی ہے۔
یاسین ملک کو سزا سنائے جانے کے پیش نظر آج دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔
دوسری جانب آج مقبوضہ کشمیر میں یاسین ملک کو مجرم قراردیے جانے کے خلاف مکمل ہڑتال کی جا رہی ہے جبکہ بھارتی حکام کی جانب سے تاجروں، دکانداروں اور ٹرانسپورٹروں کو کاروبار بند رکھنے کی صورت میں سنگین نتائج کی بھی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت یاسین ملک کو فوری رہا کرے، بلاول بھٹو
قابض حکام نے لوگوں کو عدالتی فیصلے کے خلاف مظاہرے کرنے سے روکنے کے لیے پورے علاقے میں بھارتی فوجیوں، پیراملٹری فورسز اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا ہے۔
فورسز کے اہلکار سری نگر شہر کے مختلف علاقوں میں گشت کررہے ہیں تاکہ لوگوں کو گھروں میں رہنے پر مجبور کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News