
سکھ علیحدگی پسندوں کی ایک تنظیم سکھ فار جسٹس (ایس جے ایف) نے چھ جون کو الگ ریاست خالصتان سے متعلق ریفرنڈم کرانے کی کال دی ہے جس کے بعد ریاست ہماچل پردیش میں پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے اور ریاستی سرحدیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت میں سکھوں کا ایک گروپ اپنے لیے ایک علیحدہ ریاست خالصتان کے قیام کی حمایت میں مہم چلاتا رہا ہے۔ چند روز قبل ہی ریاست پنجاب کے شہر پٹیالہ میں بھی خالصتان کی حمایت اور اس کی مخالفت میں سخت گیر ہندوؤں اور سکھوں کے درمیان پر تشدد مظاہرے ہوئے تھے۔
حالیہ واقعے میں ریاست پنجاب سے متصل ریاست ہماچل پردیش کی اسمبلی کی عمارت پر خالصتان کے پرچم لہرا دیے گئے جبکہ دیواروں پر درج نعروں میں چھ جون کو خالصتان کے قیام کے لیے کرائے جانے والے ریفرنڈم میں سکھوں سے شرکت کی درخواست کی گئی ہے۔
ریاستی حکومت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسمبلی کی عمارت پر یہ کام رات گئے تاریکی میں یا پھر علی الصبح کیا گیا۔ حکام نے اسمبلی کی دیواروں پر لکھے نعروں کو مٹانے کے ساتھ ساتھ عمارت پر لہرائے گئے پرچم بھی اتار لیے۔
ہماچل پردیش میں بی جے پی حکومت نے حال ہی میں گاڑیوں پر سکھوں کے ایک مقبول سابق علیحدگی پسند رہنما بھنڈرانوالا کی تصاویر اور خالصتان کے پرچم لگانے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے ردعمل میں حالیہ اقدامات سامنے آئے ہیں۔
بھارتی صوبے پنجاب کو سکھوں کے لیے ایک علیحدہ ریاست خالصتان بنانے کے حق میں سیاسی مہم کافی پرانی ہے اور اس تحریک سے وابستہ بیشتر رہنما امریکا، کینیڈا اور برطانیہ جیسے ممالک میں رہ کر یہ مہم چلاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News