فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے صدر نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے ایف اے ٹی ایف کے وفد کے دورہ پاکستان سے مشروط کر دیا۔
جرمنی کے دارالحکومت برلن میں جاری ایف اے ٹی ایف اجلاس کا آ ج آخری روز تھا، اجلاس کے اختتام پر آج ممالک کے گرے لسٹ سے متعلق اسٹیٹس کا اعلان کیا جانا تھا جو نہ ہوسکا۔
ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے تمام شرائط پوری کردیں اور تمام 34 نکات پر عمل کرلیا ہے جب کہ پاکستان نے دونوں ایکشن پلان پر وقت سے پہلے عمل درآمد کیا۔
فیٹف اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے بھرپور اور بہتر اقدامات کیے اور ایف اے ٹی ایف کی ٹیم بہت جلد پاکستان کا دورہ کرے گی، کورونا کی صورتحال دیکھ کر پاکستان کا دورہ کریں گے۔
خیال رہے کہ پاکستان کو 2018 میں مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ایف اے ٹی ایف نے گرے لسٹ میں ڈالا تھا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ایف اے ٹی ایف شرائط کی تکمیل کی تصدیق مکمل ہونے کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا جاے گا، آن سائیٹ جائزہ ٹیم کے دورے کے بعد پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا جاے گا۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ کے لیے بہترین پیش رفت کی، 2 برس میں 5 مرتبہ انسداد دہشت گردی کے اقدامات کا جائزہ لیا، پاکستانی حکام کی جانب سے بہت محنت کی گئی، پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ کے لیے بہترین پیش رفت کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کارکردگی کو تمام ایف اے ٹی ایف ممالک نے سراہا ہے اور اب پاکستان کو مزید کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، پاکستان کا دورہ کر کہ شرائط کی تکمیل کی تصدیق کی جاے گی۔
اس سے قبل ذرائع سے یہ خبر سامنے آئی تھی کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے دیے گئے اہداف پر عملدرآمد کیا، پاکستان نے تمام 34 نکات پر عملدرآمد کر لیا ہے اور آج پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالے جانے کا اعلان کرنا تھا۔
وفاقی حکومت سے منسلک ایک ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک کی اطلاعات ہیں کہ اس بار فیصلہ پاکستان کے حق میں کیا جائے گا۔
وفاقی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان گرے لسٹ سے نکلتا ہے تو بھی معاملات طے ہونے میں7 سے 8 ماہ لگ سکتے ہیں ، گرے لسٹ سے نکلنے کی صورت میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی تاکہ خود تسلی کر سکیں کہ ان کی سفارشات پر کام مکمل ہو چکا ہے۔
ترجمان وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ معاملات پاکستان کے حق میں جاتے دکھائی دیتے ہیں، اجلاس میں دیگر ممالک کی رضا مندی اور تسلی بھی معنی خیز ہوتی ہے جب کہ ایف اے ٹی ایف کی ٹیم کو رہ جانے والی دو سفارشات میں قانون میں ترمیم کے ساتھ ساتھ اس کے نفاذ سے متعلق خدشات ہیں جن کا اظہار وہ کئی بار کرچکے ہیں۔
دوسری جانب وزرات خارجہ کے ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے اس بارسفارتی سطح پر ممبر ممالک کے سامنے غیر رسمی طورپر اپنی پوزشین واضح کی، پاکستان پرامید ہے کہ نام گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو دو مرحلوں میں 34 نکات پر عمل درآمد کے لیے کہا تھا اور پاکستان نے اس بار تمام 34 شرائط پر عمل درآمد کیا ہے اور امکان یہی ہے کہ کارکردگی کی بنیاد پرآج ہی پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالنے کا اعلان کردیا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
