ایران نے کہا ہے کہ اُس کے ایک سینیئر مشیر کی جانب سے ایٹم بم بنائے جانے سے متعلق بیان کے بعد بھی ایرانی جوہری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں ایران کے سپریم لیڈر علی خامنائی کے سینیئر مشیر کمال خرازی نے الجزیرہ نیوز چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اعتراف کیا تھا کہ ایران ایٹم بم بنانے کے قابل ہے۔

گزشتہ روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جوہری پالیسی کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر اور مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں پر پابندی کے حوالے سے ایران کے سپریم لیڈر کا فتویٰ موجود ہے۔ فتوے میں ایٹم بم اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں کے استعمال کو حرام قرار دیا گیا۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی کا یہ بیان دراصل ایران کی اسٹریٹجک کونسل آف فارن ریلیشنز کے سربراہ کمال خرازی کا اتوار کے روز الجزیرہ ٹی وی کو ایران کی جوہری صلاحیت کے بارے میں دیے گئے ایک انٹرویو کے جواب میں سامنے آیا ہے۔ خرازی نے کہا تھا کہ یہ کسی کے لیے راز نہیں کہ ہمارے پاس ایٹم بم بنانے کی تکنیکی صلاحیت موجود ہے لیکن ہم نے اس حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔

بدھ کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترجمان وزارت خارجہ ناصر کنانی کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری صلاحیت کافی مستحکم ہے لیکن جیسا کہ پہلے بھی کئی بار کہا جا چکا ہے کہ ایرانی جوہری ٹیکنالوجی مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور یہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کی مسلسل نگرانی میں ہے۔ یہ بیانات ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان سامنے آئے ہیں۔ واضح رہے کہ 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا اور دوحا میں ہونے والے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
