آسٹریلیا کے سب سے بڑے شہر سڈنی میں شدید بارشوں نے سیلاب کی صورت اختیار کرلی ہے۔ سیلاب کے باعث 19 ہزار گھروں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔ حکام نے رواں ہفتے کے دوران شہر کے مضافاتی علاقوں میں سیلاب کی مزید سنگین صورتحال سے شہریوں کو خبردار کیا ہے۔
نیو ساؤتھ ویلز کی 50 ہزار سے زائد آبادی کو علاقہ خالی کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ روز سیلاب زدہ علاقے سے تقریباً 30 ہزار شہریوں کو نکالا گیا تھا۔ امدادی کارکنوں کے مطابق سڈنی میں شہریوں کے انخلا کا عمل رات بھر جاری رہا اور اس دوران 22 مرتبہ ریسکیو آپریشن کیے گئے۔ امدادی کارکنوں کو ملکی فوج کے دستوں کا تعاون بھی حاصل رہا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق آج سڈنی میں موسلادھار بارش ہونے کا امکان کم ہے تاہم سیلاب کا خطرہ ہفتے بھر تک برقرار رہ سکتا ہے۔ نیو ساؤتھ ویلز کے وسط سے شمالی ساحلی علاقے تک تقریباً 90 ملی میٹر یعنی 3.5 انچ تک بارش کے امکانات ہیں جو چھ گھنٹے تک جاری رہ سکتی ہے۔ کئی علاقوں میں 90 کلومیٹر یا 56 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔

آسٹریلوی حکام نے اس دوران سڈنی کے ساحلی علاقوں میں رہائش پذیر شہریوں کو ہر طرح کی سفری سرگرمیوں سے اجتناب کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ آسٹریلیا کے جنوب مشرقی علاقوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد آنے والے سیلاب سے اب تک ایک درجن سے زائد ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔

گزشتہ برس مارچ کے مہینے میں بھی طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے نیو ساؤتھ ویلز اور سڈنی شہر کو شدید متاثر کیا تھا۔ اُس وقت سیلاب کو گزشتہ 100 برسوں کا بدترین سیلاب بتایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
