
سری لنکن صدر راج پاکسے ملک سے فرار ہوکر مالدیب پہنچ گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکومتی ذرائع نے سری لنکن صدر راج پاکسے کے ملک سے فرار ہوکر مالدیپ پہنچنے کی تصدیق کردی ہے۔
رپورٹ کے مطابق سری لنکن صدر نے ملک چھوڑنے سے چند گھنٹے قبل ہی مستعفیٰ ہونے کا بھی فیصلہ کیا تھا جبکہ وہ اپنے دو باڈی گارڈ اور اہلیہ کے ہمراہ ایئرفورس کے جہاز میں ملک سے فرار ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکا، احتجاجی مظاہروں کے بعد صدر راج پاکسے سمیت متعدد وزراء مستعفی
رپورٹ کے مطابق سری لنکن صدر کے قریبی ساتھی کا کہنا ہے کہ راج پکسے اس وقت مالدیپ کے دارالحکومت میل میں ہی، جہاں سے وہ کسی دوسرے ایشیائی ملک منتقل ہوجائیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے امیگریشن حکام کا موقف ہے کہ راج پکسے کو قوانین کے مطابق نہیں روک سکتے تھے۔
واضح رہے کہ سری لنکا میں ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے صدارتی محل پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سری لنکا کے صدر راج پکسے نے اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
قبل ازیں سری لنکا کے وزیر اعظم رانیل وکرماسنگھے کے گھر کو بھی نذر آتش کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ سری لنکا کئی مہینوں سے اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے۔ ملک کے 22 ملین عوام اس وقت اشیائے ضروریہ کی شدید قلت سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سری لنکن صدر کی ملک سے فرار کی کوشش ناکام بنا دی گئی
سری لنکا پر اس وقت 51 ارب ڈالر کا غیر ملکی قرض ہے اور اس کے ساتھ ہی ملک میں پٹرول، ادویات اور خوراک تیزی سے ختم ہوتے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News