
ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی، امریکہ نے پاکستان کی حمایت کردی
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا ہے کہ امریکہ دہشتگردی کی روک تھام کے لیے افغانستان میں طالبان کا محتاج نہیں ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے جمعرات کو واشنگٹن میں پریس بریفنگ دی جس دوران انہوں نے کہا کہ ’جہاں تک خطے میں دہشت گردی کی روک تھام کی بات ہے تو ہمارے پاس موجود صلاحیتوں کی وجہ سے ہم صرف طالبان کے محتاج نہیں ہیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم خطے میں اپنے اتحادیوں بشمول پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خطرات کو روکنے کے لیے جو ہوسکا کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’طالبان کی جانب سے ہمیں کرائی گئی بہت سی یقین دہانیوں میں سے ایک یہ بھی تھی کہ افغانستان کو ایک بار پھر بین الاقوامی دہشت گردوں کی جنت نہیں بننے دیا جائے گا اور نہ ہی اسے دیگر ممالک پر ہونے والے حملوں کے لیے لانچ پیڈ بنایا جائے گا‘۔
نیڈ پرائس نے واضح کیا کہ ’ہمارا مقصد صرف یہ ہے کہ دہشت گرد افغانستان کو پاکستان پر حملے کرنے کے لیے لانچ پیڈ کے طور پر استعمال نہ کریں‘۔
واضح رہے کہ پاکستان کے بیشتر علاقوں میں حال ہی میں کالعدم ٹی ٹی پی کی جانب سے سیکیورٹی فورسز پر حملے کیے گئے ہیں۔
اس حوالے سے ٹی ٹی پی کی جانب سے ایک اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ہے جس میں پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔
اعلان کے دو دن بعد ہی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پولیس کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں 2 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News