افغانستان میں خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کردیے گئے ہیں اور ان پر یونیورسٹیوں میں داخلے پر پابندی کا سرکاری حکم نامہ جاری کردیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت نے خواتین پر اعلیٰ تعلیم کے دروازے بند کرتے ہوئے ان کے یونیورسٹیز میں داخلے پر پابندی عائد کردی ہے۔
اس حوالے سے افغان وزارت تعلیم کی جانب سے پابندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے جب کہ پابندی کے جاری نوٹیفکیشن میں جامعات کی انتظامیہ کو خواتین کو داخلہ نہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں خواتین کے حوالے سے نئے قوانین کا اعلان
رپورٹ کے مطابق طالبان حکومت کا یہ حکم فوری طور پر لاگو ہوگا اور اس پر اگلے احکامات تک حکم جاری رہے گا۔
Afghan Taliban has imposed ban on all types of women university education in Afghanistan. pic.twitter.com/T2VHDXTb0X
Advertisement— Rifatullah Orakzai (@RifatOrakzai) December 20, 2022
یہ حکم نامہ جاری ہونے کے بعد خواتین اب ویٹرنری سائنس، انجینئرنگ، اکنامکس اور زراعت کی تعلیم حاصل نہیں کرسکیں گی جب کہ شعبہ صحافت میں جانا بھی ان کا مشکل ہوگیا ہے۔
دوسری جانب امریکا نے طالبان حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ افغان انتظامیہ یہ نوٹس فوری طور پر واپس لے اور خواتین کو تعلیم حاصل کرنے کا حق دے۔
ترجمان اقوام متحدہ نے بھی اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان طالبان نے ایک اور وعدہ خلافی کی ہے، یہ ایک انتہائی پریشان کن اقدام ہے۔
پاکستان نے بھی افغان طالبان کی جانب سے خواتین کے لیے یونیورسٹی اور اعلیٰ تعلیم معطل کرنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر مرد و عورت کو اسلامی احکامات کے مطابق تعلیم حاصل کرنے کا فطری حق حاصل ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان حکام طالبات کے لیے یونیورسٹی اور اعلیٰ تعلیم معطل کرنے کے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News