آنگ سان سوچی کو کرپشن کے الزام میں مزید 7 سال قید کی سزا
میانمار کی رہنما اور نوبل انعام یافتہ آنگ سان سوچی کو کرپشن کے الزام میں مزید 7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میانمار کی فوجی حکومت کے زیر انتظام عدالت نے آنگ سان سوچی کو کرپشن کے 5 الزامات میں مزید 7 سال کی سزا سنائی ہیں۔
آنگ سان سوچی کو مختلف الزامات میں گزشتہ سال سے اب تک 33 سال قید کی سزا سنائی جاچکی ہیں جس کے بعد 18 ماہ سے جاری مقدمے کی سماعت ختم ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آنگ سان سوچی کو بدعنوانی کے جرم میں 5 برس قید کی سزا سنادی گئی
رپورٹ کے مطابق آنگ سان سوچی پر ہیلی کاپٹر استعمال کرنے اور اس کی دیکھ بھال سے متعلق سمیت بدعنوانی کے پانچ الزامات تھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل انہیں کرپشن اور غیر قانونی طور پر واکی ٹاکی استعمال کرنے سمیت کورونا کی پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں بھی سزائیں سنائی جاچکی ہیں۔
تاہم انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان پر دھوکہ دہی کے الزامات کو مسترد کیا ہے جب کہ ان کے خلاف اب تمام مقدمات ختم ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ عدالتی سماعت تک صحافیوں کو بھی رسائی نہیں دی گئی تھی جب کہ ان کے وکلاء کو بھی میڈیا سے بات کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
سماعت کے دوران آنگ سان سوچی کو جیل کی طرف لے جانے والی سڑک کو بھی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا۔
خیال رہے کہ جمعے کو سماعت کے دوران جب آنگ سان سوچی عدالت پہنچی تو ان کی طبیعت بہتر نظر آرہی تھی۔
دوسری جانب میانمار کے سابق صدر ون مائینٹ کو بھی اس مقدمے میں سوچی کے ساتھ شریک ملزم ٹھہراتے ہوئے اتنی ہی سزا سنائی ہے۔
یاد رہے کہ آنگ سان سوچی نے 2020 کے عام انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی اپنے نام کی تھی جب کہ 2021 میں فوجی بغاوت کے بعد سے وہ زیرِ حراست ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
