
نیوزی لینڈ کی خاتون وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن نے وزیراعظم کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی خبروں کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ وقت کی کمی کے باعث وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھال نہیں سکتیں اس لیے 7 فروری بطور وزیر اعظم میرا آخری دن ہو گا۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا کہ 7 فروری ان کے عہدے کا آخری دن ہو گا اور وہ اس سال دوبارہ الیکشن بھی نہیں لڑیں گی۔
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ وہ اگلے ماہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں گی اور اس سال ہونے والے عام انتخابات میں حصہ نہیں لیں گی۔
جیسنڈا آرڈن نے آج نیپئر میں پُرہجوم پریس کانفرنس میں نم آنکھوں کے ساتھ صحافیوں کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔
جیسنڈا آرڈن نے مزید کہا کہ عہدہ چھوڑنا میرے لیے مشکل ضرور ہے لیکن اگر ایسا نہ ہوتا تو شاید دو تین ماہ بعد اسی مقام پر کھڑی ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں : نیوزی لینڈ اور فرانس میں نئے سال کا آغاز
نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا کہ اس طرح کے اعلیٰ سطح کے عہدے کے ساتھ آپ پر بھاری ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے اور میں نے محسوس کیا ہے کہ میں اب یہ ذمہ داری نہیں نبھا سکتی۔
جیسنڈا کا کہنا تھا کہ نیوزی لینڈ کے اگلے عام انتخابات 14 اکتوبر کو ہوں گے۔
واضح رہے کہ جیسنڈا آرڈرن کا مستعفی ہونے کا فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب ان کی لیبر پارٹی کو اس سال سخت انتخابی مہم کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا۔
حالانکہ کہ ان کی لیبر پارٹی نے دو سال قبل تاریخی تناسب کے بڑے پیمانے پر دوبارہ انتخاب جیتا تھا.
سیاسی مبصر بین تھامس نے کہا کہ آرڈرن کا اعلان ایک بہت بڑا حیران کن تھا کیونکہ پولز نے انہیں اب بھی ملک کا پسندیدہ وزیر اعظم قرار دیا ہے حالانکہ ان کی پارٹی کی حمایت 2020 کے انتخابات کے دوران نظر آنے والی سطح کی بلندیوں سے گر گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News