بھارت میں مسلمانوں پہ ظلم وستم میں سنگین اضافہ ہوا ہے، ہیومن رائٹس واچ
ہیومن رائٹس واچ نے بھارت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں پہ روا مظالم کی رپورٹ نے شائع کردی ۔
تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے انسانی حقوق کے حوالے سے 2023 کی رپورٹ شائع کردی۔
ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بھارت کی موجودہ حکومت بی جے پی سرکار کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ذمہ دار ٹھہرا یا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی ہٹلر ’مودی‘ کی اصل حقیقت بھارتی انتہا پسند سوشل میڈیا صارفین کو ہضم نہ ہوئی
رپورٹ میں بی جے پی حکومت پہ سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بی جے پی حکومت میں اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ ظلم وستم میں سنگین اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی ریاستیں جہاں بی جے پی کی حکومتیں ہیں وہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بی جے پی کی حکومت نے انسانی حقوق کی تنظیموں پہ بھی کریک ڈاؤن کیا۔ اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کو ریاستی ادارے بغیر مقدمات کے غائب کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ہندو جتھوں کو ریاستی طاقت حاصل ہے۔ یہ جتھے مسلمانوں پہ تشدد اور قتل جیسی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ بی جے پی حکومت ان مظالم کو روکنے کے بجائے ان عناصر کی پشت پناہی کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی حکام اپنےحامیوں کے پرتشدد حملوں کیخلاف کارروائی میں ناکام رہے ہیں، ہیومن رائٹس واچ
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بلقیس بانو کے گینگ ریپ اور خاندان کے چودہ افراد کے قاتلوں کی عمر قید ختم کر کے رہا کر دیا گیا۔ ان افراد کی رہائی پہ بی جے پی کی لیڈر شپ نے جشن منایا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا مرکز بن چکا ہے۔ حکومتی سر پرستی میں ایسے قوانین بنائے گئے ہیں جو مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم کا باعث بن رہے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ پولیس اور ایجنسیز مظالم روکنے کے بجائے بی جے پی کے غنڈوں کی سرپرستی کر رہی ہیں۔ جتھے کھلم کھلا مسلمانوں کے جان و مال سے کھیل رہے ہیں اور بھارتی حکومت آنکھیں بند رکھے ہوئے ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ پر مغربی میڈیا نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ شائع ہونے کے بعد عالمی سطح پہ بھارت کا مکروہ چہرہ کھل کے سامنے آچکا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی انصاف کے ادارے جلد اس حوالے سے کارروائی کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
