
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے خانہ جنگی کا شکار شام میں زلزلے سے 50 لاکھ افراد بے گھر ہو سکتے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ تباہ کن زلزلوں کے بعد پچاس لاکھ سے زیادہ شامی بے گھر ہو سکتے ہیں جس نے ملک اور اس کے پڑوسی ترکی کو متاثر کیا۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے شامی نمائندے سیوانکا دھانپالا نے کہا کہ شام میں تقریباً 5.3 ملین افراد زلزلے سے بے گھر ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ترکیہ اور شام میں زلزلہ: ہلاکتوں کی تعداد 23 ہزار سے تجاوز کرگئی
سیوانکا دھانپالا کا کہنا ہے کہ یہ ایک بہت بڑی تعداد ہے اور خانہ جنگی کے دوران شام میں پہلے ہی بڑے پیمانے پر آبادی نے نقل مکانی کی ہے۔
سیوانکا دھانپالا کے مطابق شام کے لیے یہ آفت بحران کے اندر ایک بحران کی طرح ہے، خاص طور پر موسم سرما اور معاشی بحران نے اس آفت کو مزید خوف ناک بنا دیا ہے۔
واضح رہے کہ 7.8 اور 7.6 شدت کے زلزلوں سے بچ جانے والے افراد شام کے دیگر حصوں میں مقیم تقریباً 12 سال کی جنگ سے بے گھر ہونے والے لوگوں کے لیے قائم کیمپوں میں پہنچ گئے ہیں۔
بہت سے لوگ اپنے گھر کھو چکے ہیں یا تباہ شدہ عمارتوں میں واپس آنے سے بہت خوفزدہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : جان لیوا زلزلے نے شامیوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا
ترکی اور شام میں زلزلے کی وجہ سے تقریباً 24,000 افراد پہلے ہی ہلاک ہو چکے ہیں، ان میں سے 3,300 سے زیادہ اموات شام میں ہوئی ہیں۔
دھانپالا نے کہا کہ یو این ایچ سی آر شام کے بری طرح سے متاثرہ علاقوں کے لیے ہنگامی اور جلدی امداد کر رہا ہے، لیکن یہ بہت مشکل ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ ملک میں پہلے ہی 6.8 ملین لوگ بے گھر ہیں۔
دریں اثنا جمعرات کو 6 ٹرکوں کے پہلےامدادی قافلے کے بعد 14 ٹرکوں پر مشتمل اقوام متحدہ کا دوسرا امدادی قافلہ شام کے باغیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں داخل ہو گیا ہے.
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News