
بھارت میں عیسائیوں پر تشدد کے واقعات میں اضافہ
بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ایک ہندوتوا خاتون رہنما نے عیسائی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق ہندوتوا رہنما رادھا سموال دھونی نے ریاست کے شہر جھجرا میں عیسائیوں کے ایک گروپ کو مارا پیٹا اور ہراساں کیا۔
رپورٹ کے مطابق اس واقع کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر زیر گردش ہے جس میں ہندوتوا رہنما کو ایک خاتون سمیت متعدد عیسائیوں کے ساتھ مارپیٹ کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر تشدد کے بڑھتے واقعات پر رپورٹ جاری
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہندو توا رہنما نے تشدد کرنے والوں پرمذہب تبدیل کرانے کا الزام لگایا ہے جب کہ انہوں نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں کہا کہ ’ہندو مذہب اور ہمارے جذبات سے جو بھی کھیلے گا اس کے ساتھ یہی سلوک کیا جائے گا۔‘
واضح رہے کہ رادھا سموال دھونی ہندو توا گروپ ہندو یووا واہینی کی رکن ہیں جب کہ یہ تنظیم اپریل 2002 میں یوگی آدتیہ ناتھ نے قائم کی تھی جو بی جے پی کے رہنما اور بھارتی ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News