
ترکیہ میں تباہ کن زلزلے کے بعد 14 ممالک میں سونامی کا انتباہ جاری
ترکیہ نے انتباہ جاری کیا ہے کہ تباہ کن زلزلے کے بعد 14 ممالک میں سونامی آسکتا ہے۔
ترکیہ میں زلزلہ تحقیق کے انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہالوک اوزنر نے امریکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے تباہ کن زلزلے کے بعد خبردار کردیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کہر مان مرعش میں آنے والا 7.4 شدت کا زلزلہ بحیرہ روم میں سونامی کا سبب بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سب سے زیادہ نقصان دہ زلزلے کا سامنا ہے جب کہ 1999 کے بعد اس زلزلے نے خطے میں سب سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔
ہالوک اوزنر کہتے ہیں کہ ’اندازہ ہے کہ زلزلہ مشرقی اناطولیہ کے علاقے میں آیا جس کی وجہ سے 180 کلو میٹر تک شگاف پڑگیا ہے‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ زلزلے کے بعد آفٹر شوکس مہینوں تک جاری رہنے کی توقع ہے جب کہ یہ مدت ایک سال تک طویل بھی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس خطرے کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے کہ زلزلہ بحیرہ روم کے علاقے میں سونامی کا باعث بن جائے جس کے لیے ہم نے 14 ممالک کو آگاہ کردیا ہے۔
واضح رہے کہ 6 فروری کی صبح 4 بج کر 17 منٹ پر ترکیہ اور شام زلزلے سے لرز اٹھا تھا جب کہ زلزلے کے بعد بھی آفٹر شاکس محسوس کیے گئے ہیں۔
شام میں زلزلہ؛ باپ بیٹے کی جدائی کا لرزہ خیز منظر
جنگ زدہ شام سے بچ کر ترکیہ پہنچنے والے نوجوان کی ملبے تلے سے ویڈیو وائرل
ریکٹر اسکیل کے مطابق زلزلے کی شدت 7.8 فیصد تھی، زلزلے سے مجموعی طور پر 1 کروڑ 35 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جب کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے 16 ہزار سے زائد ہلاکتیں رپورٹ ہوچکی ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 20 ہزار تک پہنچنے کا خدشہ ہے جب کہ اس زلزلے نے ترکیہ اور شام کی ہزاروں عمارتوں کو منہدم کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News