
بچوں کی گرمیوں کی چھٹیوں کے ساتھ ہی زیورخ میں موسم گرما کے فیسٹیول کا آغاز کردیا گیا ہے۔
کووڈ کی پابندیوں کے وجہ سے اس فیسٹیول کے انعقاد کو روک دیا گیا تھا لیکن اس سال دوبارہ اس کا آغاز کیا گیا ہے جس میں پہلے دن ایک اندازے کے مطابق دو ملین لوگوں نے شرکت کی۔
فیسٹیول میں چلنا محال نظر آرہا تھا جب کہ زیورخ شہر کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا تھا اور سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کیا گیا تھا۔
زیورخ شہر کے مقامی کونسل نے اس فیسٹیول کو کامیاب اور خوبصورت بنانے کے لئے ایک ملین کی خطیر رقم خرچ کی ہے۔
بچوں کے لئے مختلف جھولے بھی لگائے گئے ہیں۔ کوئی یورپین فیسٹیول میوزک کے بغیر نہیں ہوتا اور اس فیسٹیول میں راک پاپ کلاسیکل اور ہر طرح کے میوزک پرفارمنس جاری تھی جس پر لوگ جھوم رہے تھے۔
شام کو ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے آتش بازی کا عملی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں دنیا کو بتایا گیا کہ کیسے دنیا میں ہونے والی موسمی تبدیلیوں سے نپٹا جاسکتا ہے۔
ایسا فیسٹیول ہو اور پاکستان کے کھانوں کی نمائندگی نا ہو یہ کیسے ممکن ہے۔
سوئس میں گزشتہ تیس سالوں سے مقیم سید کاظمی نے پاکستانی کھانوں کا پنجاب فوڈ کے نام کا اسٹال لگایا اور پاکستان کی بھرپور نمائندگی کی۔
دوسری جانب پاکستانی خواتین بھی کسی سے کم نہیں، انہوں نے مہندی کا اسٹال لگایا اور اپنے فن سے خواتین کے ہاتھوں کو مہندی سے خوبصورت بنایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News