افغانستان میں بیوٹر پارلرز پر تالے لگ گئے
افغان حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے بعد آج سے ملک میں بیوٹی پارلرر پر تالے لگ گئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں طالبان حکومت کی جانب سے بیوٹی پارلرز اور سیلون پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
پابندی کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد افغان خواتین نے بیوٹی پارلرز پر تالے لگادیے ہیں جب کہ حکومت کی جانب سے ملک بھر کے بیوٹی پارلرز کے لائسنس منسوخ کردیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق افغانستان میں خواتین بیوٹی پارلرز کو چلایا کرتی تھیں جو کہ ہزاروں گھرانوں کی آمدنی کا واحد ذریعہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق بیوٹی پارلرز کی تالا بندی سے 60 ہزار سے زائد خواتین بے روزگار اور 12 ہزار کے قریب کاروبار بند ہونے کا خدشہ ہے۔
اس حوالے سے طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی قانون اور افغان ثقافت کی اپنی تشریح کے مطابق خواتین کے حقوق کا احترام کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بیوٹی پارلرز پر پابندی رواں سال چار جولائی کو عائد کی گئی تھی جب کہ یہ سپریم روحانی پیشوا کے حکم پر کیا گیا ہے۔

طالبان حکومت کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ اسلامی شریعت کے دائرہ کار میں خواتین کو حقوق دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
دوسری جانب کچھ روز قبل کابل میں پابندی کے خلاف افغان خواتین نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا تھا جس میں خواتین نے پلے کارڈز اُٹھائے رکھے تھے اور ان پر نعرے درج تھے جس میں لکھا تھا کہ ’’میری روزی روٹی مت چھینو‘‘۔
واضح رہے کہ طالبان کے پہلے دور حکومت میں بھی کابل سمیت کئی شہروں میں سیلون اور بیوٹی پارلرز کو بند کیا گیا تھا لیکن 2001 میں انہیں دوبارہ کھول دیا گیا تھا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
