نائب صدر یورپی کمیشن مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یورپی پارلیمان کے ممبران کی طرف سے صدر اور نائب صدر یورپی کمیشن کو کشمیر کے معاملے پر خط لکھا گیا۔
خط یورپی پارلیمنٹ کے چھ ممبران کی طرف سے لکھا گیا جس میں مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ چار سال سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اظہار تشویش کیا گیا۔
خط میں کہا گیا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے انسانی حقوق منظم اور ناقابل برداشت حد تک سلب کر لیے ہیں۔
بڑے افسوس کے ساتھ چوتھی مرتبہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ دلا رہے ہیں۔جی ٹوئنٹی اجلاس کے لیے ہندوستان نے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کریک ڈاؤن کیا۔
جی ٹوئنٹی ممالک کے سرینگر میں اجلاس کا واحد مقصد مقبوضہ کشمیر میں حالات کے نارمل ہونے کا تاثر دینا تھا۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور میڈیا کریک ڈاؤن پر بھارت سے احتساب ہونا چاہیے۔
مقبوضہ کشمیر میں ریاستی تشدد اور تعصب کو روکنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
نائب صدر یورپی کمیشن کی جانب سے جوابی خط میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اپنے خدشات سے بھارتی حکومت اور اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل کو متواتر آگاہ کرتے ہیں۔
نائب صدر یورپی کمیشن نے کہا کہ رواں سال بھارت کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کا معاملہ دوبارہ اُٹھایا جائے گا۔
مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی وجہ سے سرینگر میں جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں اپنا نمائندہ نہیں بھجوایا۔مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں۔
ہندوستانی حکومت کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے تمام واقعات کی شفاف تحقیقات کرنی چاہئیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
