
مراکش زلزلے کے متاثر کی دل دہلادینے والی کہانی نے رونگٹے کھڑے کردیے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مراکش کے رہائشی 50 سالہ طیب اس وقت اپنے گھر میں موجود تھے جب مراکش 60 سالہ تاریخ کے خوفناک زلزلے سے لرز اٹھا تھا۔
اس وقت طیب کو اپنے والدین اور بیٹے میں سے کسی ایک کو بچانے کا انتخاب کرنا تھا جو ان کے لیے انتہائی پریشان کن تھا کیونکہ وہ اپنے 11 سالہ بیٹے کو بھی نہیں چھوڑ سکتے تھے اور نہ ہی والدین کو۔
طیب کا تعلق اٹلس پہاڑوں کی ایک چھوٹی سی برادری سے ہے اور وہ چرواہے کا کام کرتے ہیں جب کہ زلزلے کے باعث ان کی کئی بکریاں ہلاک ہوچکی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق طیب جمعہ کی رات اپنی بیوی، دو بچوں اور والدین کے ساتھ پتھروں سے بنے اپنے چھوٹے سے گھر میں موجود تھے کہ زلزلہ آگیا۔
انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ جب زلزلہ آیا تو ہم سب دروازے کی طرف بھاگے جب کہ میرے والد سورہے تھے اور میں نے والدہ کو آنے کے لیے پکارا لیکن وہ والد کے انتظار میں پیچھے رہ گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی بیوی اور بچی کو تو بچانے میں کامیاب رہا لیکن جب واپس گری ہوئی عمارت میں آیا تو اپنے بیٹے اور والدین کو پھنسا ہوا پایا۔
طیب کہتے ہیں میں نے بیٹے کو ملبے میں پھنسا ہوا دیکھا تو فوراً بیٹے کی طرف دوڑا اور جلدی جلدی ہاتھوں سے کھدائی کرتا رہا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جب میں نے اپنے والدین کی طرف دکھا جو کہ ایک بڑے سلیب کے نیچے پھنسے ہوئے تھے تو اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: مراکش میں خوفناک زلزلے سے 820 افراد جاں بحق
یہ سب بتاتے وقت طیب کی آنکھوں میں آنسو تھے اور وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھے والدین اور بیٹے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا تھا، میں اپنے والدین کی مدد نہیں کرسکا کیونکہ دیوار ان کے آدھے جسم پر گری ہوئی تھی‘۔
انہوں نے خون میں لپٹی اپنی جینز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’یہ میرے والدین کا خون ہے اور یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ میں نے اپنے والدین کو مرتے ہوئے دیکھا‘۔
واضح رہے کہ مراکش میں گزشتہ 60 سال کے دوران آنے والے مہلک ترین زلزلے میں ڈھائی ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News