
ہم غزہ میں امن اور تعلیم حاصل کرنا چاہتے، فلسطینی بچوں کی اپیل
فلسطینی بچوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کردی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق الشفاء اسپتال کے باہر فلسطینی بچوں سے پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھی دوسرے بچوں کی طرح جینا چاہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بمباری سے بچنے کے لیے ہم الشفاء اسپتال کے قریب رہتے ہیں۔ سات اکتوبر کے حملے کے بعد سے ہمارے پاس کھانے کو کھانا اور پینے کو پانی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی بربریت جاری، شہادتیں 10 ہزار سے تجاوز کرگئیں
بچوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ پر اسرائیل کے حملوں کا نشانہ بننے والے بچوں پر توجہ دیں۔
“Since October 7, we have been subjected to genocide, killing, displacement, and bombs falling on our head in front of the whole world,”
AdvertisementA group of #children on Tuesday night made use of their time at the Al-Shifa Hospital in #Gaza and held a press conference. pic.twitter.com/OIiJ9nPTR8
— The Palestine Chronicle (@PalestineChron) November 7, 2023
بچوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ’’پوری دنیا کے سامنے ہم پر بم گرائے جارہے ہیں جب کہ ہم نسل کشی، قتل و غارت گری کے ساتھ ساتھ نقل مکانی پر مجبور ہیں‘‘۔
انہوں نے کہا ’’وہ جھوٹ بول رہے ہیں جو کہتے ہیں کہ ہم مزاحمتی جنگجوؤں کو نشانہ بنارہے ہیں لیکن ہم بچے ایک سے زائد بار موت سے بچ چکے ہیں‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا ’’ہم آپ سب سے ہماری حفاظت کی اپیل کرتے ہیں، خدارا موت کو روکیں، ہم زندگی چاہتے ہیں، امن چاہتے ہیں، قاتلوں کا ٹرائل چاہتے ہیں، ہم دوا چاہتے ہیں، کھانا چاہتے ہیں، تعلیم چاہتے ہیں اور ہم زندگی چاہتے ہیں‘‘۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں ہر دس منٹ میں ایک بچہ شہید ہوتا ہے۔
غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنگ کے آغاز سے اب تک 4 ہزار 237 بچے شہید ہوچکے ہیں جب کہ شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News