بھارت: علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ رکھنے کی قرارداد منظور
بھارتی ریاست اتر پردیش (یو پی) کی حکومت نے انتہا پسندی کی تمام حدوں کو پار کرلیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی شہر علی گڑھ میں برسراقتدار بی جے پی کی حمایت والے میونسپل بورڈ نے علی گڑھ کا نام تبدیل کر کے ہری نگر کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے۔
میونسپل کے مسلمان ارکان کا کہنا ہے کہ یہ قرارداد دھوکے سے منظور ہوئی ہے۔
قرار داد حتمی منظوری کے لیے ریاستی حکومت کے پاس جائے گی جو پہلے بھی مسلمانوں سے منسوب متعدد شہروں کے نام بدل چکی ہے۔
واضح رہے کہ انتہا پسند مودی سرکار برصغیر کی مسلم تاریخ کو مسخ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
2014 سے اقتدار میں آنے کے بعد مودی سرکار نے 600 سے زائد شہروں، تاریخی مقامات اور جگہوں کے نام ہندو طرز پر تبدیل کر دیے۔
گزشتہ چند سالوں میں مودی سرکار 32 ریلوے اسٹیشنز کے نام بھی ہندو طرز پر تبدیل کر چکی ہے۔
2015میں راجا مندری کو راجا مہندر اورم، 2018 میں الہٰ آباد کو پریاگ راج اور 2019 میں مغل سرائے کو ڈینڈیال اپاڈھیہ بنا دیا گیا۔
2021 میں فیض آباد کا نام ایودھیہ، ہوشنگ آباد کا نام نرمدہ پورم اور 2022 میں عثمان آباد کا نام دراشیو رکھ دیا گیا۔
انتہا پسند ہندوؤں کا آگرہ کا نام اگروان، لکھنؤ کا نام لکشمن پور اور مظفر نگر کا نام لکشمی نگر رکھنے کا بھی مطالبہ ہے۔ اتر پردیش حکومت فیروز آباد اور شاہجہانپور کا نام بھی ہندو طرز پر تبدیل کرنے پر غور کررہی ہے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
