مودی حکومت کے حامیوں نے مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کو پاکستان جانے کا مشورہ دے دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے حال ہی میں تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنے اور مقبوضہ کشمیر کو غزہ میں تبدیل کرنے کے حوالے سے بیان دیا تھا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو حل نہیں کیا تو ہمیں اسی سنگین صورت حال کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جس کا آج غزہ اور فلسطینیوں کو سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کا ظلم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں
فاروق عبداللہ کے بیان کے بعد سوشل میڈیا پر تنازع کھڑا ہوگیا ہے اور مودی حکومت کے حامیوں نے انہیں پاکستان جانے کا مشورہ دیا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک صارف نے فاروق عبداللہ کے بیٹے عمر عبداللہ کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا ’’اگر آپ کے والد فاروق عبداللہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان سے نہ بات کرنے سے جموں کشمیر ’غزہ‘ بن جائے گا تو آپ سب کے لیے اچھا ہے کہ آپ پاکستان چلے جاؤ اور وہاں محفوظ رہو‘‘۔
علاوہ ازیں دیگر صارفین نے بھی فاروق عبداللہ کو پاکستان جانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ’’اگر انہیں کشمیر کے غزہ بننے کا اتنا ہی خوف ہے تو وہ پاکستان چلے جائیں‘‘۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News