
شمالی بھارت کی ریاست اترپردیش میں ہندوؤں کے سالانہ مذہبی اجتماع مہا کمبھ میلے میں بھگدڑ مچنے سے 40 افراد ہلاک ہو گئے، جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ لاکھوں ہندو چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے ہندو تہوار کے سب سے مقدس دن مقدس ندی کے پانی میں غوطہ لگانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اس سانحے کے 12 گھنٹے بعد بھی لاشوں کو مقامی موتی لال نہرو میڈیکل کالج اسپتال کے مردہ خانے لایا جا رہا ہے، حالانکہ حکام نے ابھی تک سرکاری طور پر ہلاکتوں کی تعداد کا اعلان نہیں کیا ہے۔
تین پولیس ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ تقریبا 40 لاشوں کو مردہ خانے لایا گیا ہے، ایک عینی شاہد نے مردہ خانے کے اندر 39 لاشوں کی گنتی کی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اجتماع گاہ سے مزید لاشیں آ رہی ہیں۔ ہمارے یہاں تقریبا 40 لاشیں ہیں۔ ہم انہیں بھی باہر منتقل کر رہے ہیں اور ایک ایک کرکے اہل خانہ کے حوالے کر رہے ہیں۔
مردہ خانے کے باہر 15 ایمبولینسیں موجود تھیں اور تقریبا نصف درجن لوگ اپنے پیاروں کی تلاش میں اندر موجود تھے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے، زخمیوں میں زیادہ تر خواتین اور چھوٹے بچے شامل ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق دریا میں مقدس غسل کرنے کے خواہش مند کے ایک بڑے ہجوم نے دریا کی جانب بڑھنے کی کوشش کی تھی، جس میں موجود کچھ خواتین دم گھٹنے کے باعث بے ہوش کر گر پڑیں جس کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News