ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن کے کیپٹل ہل ایرینا میں 47 ویں امریکی صدر کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ اپنی حلف برداری کے بعد پہلے خطاب میں انہوں نے امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا اور ملک کے لیے اپنے وژن کا خاکہ پیش کیا۔
صدر ٹرمپ نے خطاب کے دوران کہا کہ امریکہ کا سنہری دور اب شروع ہو رہا ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ ملک کو خوشحال، مضبوط، اور قابل احترام بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا، “ہماری خودمختاری بحال ہوگی، انصاف کے نظام کو متوازن کیا جائے گا، اور ہم ایک ایسی قوم بنائیں گے جو فخر، خوشحالی اور آزادی کی علامت ہو۔”
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ جلد ہی پہلے سے کہیں زیادہ عظیم اور غیر معمولی بن جائے گا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ عوامی وسائل کا استعمال امریکی شہریوں کے فائدے کے لیے کیا جائے گا، ٹیکس کا بوجھ کم کیا جائے گا، اور بیرونی ممالک پر تجارتی ٹیرف نافذ کیے جائیں گے۔
ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت نے سرحدی تحفظ اور غیر قانونی تارکین وطن کے مسئلے پر ناکافی اقدامات کیے۔ انہوں نے کہا کہ “پچھلی انتظامیہ نے غیر قانونی طور پر داخل ہونے والے خطرناک مجرموں کو پناہ دی جبکہ امریکی سرحدوں کا دفاع کرنے میں ناکام رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں صحت اور تعلیم کے نظام میں موجود خامیوں کو دور کیا جائے گا۔ یہ سب کچھ آج سے بدلنا شروع ہوگا، اور یہ تبدیلی بہت تیزی سے آئے گی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکی عوام کو ان کا ایمان، دولت، جمہوریت، اور آزادی واپس دلائیں گے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ حکومت کا محور عوام کی خدمت اور ان کے مفادات کا تحفظ ہوگا۔
اپنے خطاب کے اختتام پر صدر ٹرمپ نے کہا، “آج سے، امریکہ کا زوال ختم ہو چکا ہے۔ ہم ایک سنسنی خیز نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں، جو قومی کامیابی اور ترقی کا عہد ہوگا۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
