ترکیہ پولیس نے بولو کے پہاڑوں میں اسکی ریزورٹ میں آگ لگنے سے 76 افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کی تحقیقات کے سلسلے میں نو افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
گزشتہ روز حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں سے متعدد کی آخری رسومات ادا کی گئیں، جن میں آگ لگنے سے ہلاک ہونے والے متعدد بچے بھی شامل تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آگ کی شدت بہت زیادہ تھی جس کی وجہ سے خوف زدہ ہوٹل کے مہمانوں کو آدھی رات میں کھڑکیوں سے چھلانگ لگانے پر مجبور ہونا پڑا۔
ترک صدر رجب طیب اردوان نے مغربی ترکی کے شہر بولو میں 8 افراد کی آخری رسومات ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے دل اور روحیں تکلیف میں ہیں اور ہم اس وقت اس ذمہ داری کو نبھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکومت کا کہنا ہے کہ 45 افراد کی لاشیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی ہیں جبکہ دیگر کی شناخت کے لیے فرانزک ڈی این اے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ آگ گزشتہ روز کارتلکایا اسکی ریزورٹ کے گرینڈ کارتل ہوٹل میں لگی، جو ایک 12 منزلہ ہوٹل ہے جس میں 238 رجسٹرڈ مہمان موجود تھے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے تین بجے ریستوراں میں آگ لگنے کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔
انقرہ میں مرکزی احمد حمدی اکسیکی مسجد میں پانچ افراد پر مشتمل ایک خاندان کی نماز جنازہ ادا کی گئی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق آتشزدگی کا شکار ہونے والوں میں کم از کم 20 بچے بھی شامل ہیں۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے موسم سرما کے سیاحتی سیزن کے عروج کے دوران پیش آنے والے اس سانحے کے بعد آج ایک دن کے قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
