حماس کے ترجمان ڈاکٹر خالد مقدومی نے ایک پریس کانفرنس میں فلسطینیوں کو مصر اور اردن میں بسانے کے امریکی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اسے ناقابل عمل قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان ممالک میں بسانے کا منصوبہ نہ صرف غیر حقیقت پسندانہ ہے بلکہ اس پر عمل درآمد ممکن نہیں ہے۔
ڈاکٹر خالد مقدومی نے مزید کہا کہ مصر کے ساتھ فلسطینیوں کے سفارتی تعلقات ہونے کے باوجود، مصری حکومت فلسطینی عوام کو قبول نہیں کرتی۔
انہوں نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے غزہ پر سولہ ایٹم بموں کے برابر اسلحہ استعمال کیا، اور یہ سوال کیا کہ اسرائیل اس سے زیادہ اور کیا کر سکتا ہے؟
ترجمان حماس نے یہ بھی کہا کہ فلسطینی عوام آخری سانس تک لڑنے کے لیے تیار ہیں اور ان کا عزم مکمل ہے۔
ڈاکٹر خالد مقدومی نے اپنے خطاب میں واضح کیا کہ “ہمارا ہاتھ اوپر ہے کیونکہ یہ ہماری زمین ہے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “طوفان الاقصی” کے بعد اسرائیل کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے میں مدد ملی ہے اور اگر اسرائیل مزید جنگ چاہے گا تو حماس اس کے لیے بھی تیار ہے۔
ڈاکٹر خالد مقدومی نے فلسطینی عوام کے عزم و ہمت کو سراہتے ہوئے کہا کہ حماس کا مقصد فلسطین کی آزادی ہے اور وہ اس مقصد کے لیے ہر ممکن حد تک لڑیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
